نئی دہلی//
بزرگ شہریوں اور عام سرمایہ کاروں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ حکومت نے جمعہ کو پوسٹ آفس سیونگ اسکیم، نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ (این ایس سی)، سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم، اور کسان وکاس پترا (کے وی پی) پر سود کی شرحوں میں اضافہ کیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق‘۵ فیصد تک ڈپازٹس کے ساتھ ساتھ این ایس سی، سینئر سٹیزن سیونگ سکیم اور کے وی پی کی شرحوں میں۱ء۱ فیصد پوائنٹس تک اضافہ کیا گیا ہے۔
تبدیل شدہ سود کی شرحیں یکم جنوری۲۰۲۳ سے ۳۱ مارچ ۲۰۲۳ کے درمیان لاگو ہوں گی۔
تاہم، پی پی ایف اور سوکنیا سمردھی یوجنا جیسے زیادہ مقبول بچتی آلات کے لیے سود کی شرح کو بالترتیب ۱ء۷ فیصد اور ۶ء۷ فیصد پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
یہ مسلسل دوسری سہ ماہی ہے، جب منتخب اسکیموں کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے۔ یکم اکتوبر ۲۰۲۲ سے پہلے‘ مسلسل نو سہ ماہیوں کے لیے ان اسکیموں کے لیے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔
عام طور پر، چھوٹی بچت کی اسکیموں کیلئے شرح سود ہر سہ ماہی میں نظر ثانی کی جاتی ہے۔
تازہ ترین نظرثانی کے ساتھ، پوسٹ آفس کے ساتھ ایک سال کے ٹرم ڈپازٹ پر۶ء۶ فیصد سود ملے گا، دو سال کے ڈپازٹ پر ۸ء۶ فیصد سود ملے گا، تین سال کے ڈپازٹ پر۹ء۶ فیصد سود ملے گا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پانچ سال کے ڈپازٹ پر حاصل ہونے والا سود۷ فیصد ہوگا۔
سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم جنوری تا مارچ کی مدت کے دوران ۸ فیصد کی شرح سے ۴۰ بیسس پوائنٹس زیادہ حاصل کرے گی۔
کے وی پی کیلئے، حکومت نے شرح سود کو بڑھا کر۲ء۷ فیصد کر دیا ہے، حالانکہ ۱۲۰ ماہ کی کم میچورٹی مدت پر۔ فی الحال‘کے وی پی کی ۱۲۳ ماہ کی میچورٹی مدت پر۷فیصد کی شرح سود ہے۔
ماہانہ انکم اسکیم۱ء۷ فیصد پر۴۰ بیسس پوائنٹس زیادہ حاصل کرے گی، جبکہ این ایس سی سود کی شرح کو۲۰ بیسس پوائنٹس بڑھا کر ۷ فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس سال مئی سے ریزرو بینک آف انڈیا نے ریپو ریٹ میں پانچ بار اضافہ کیا ہے، اس طرح بینکوں کو ڈپازٹس پر سود کی شرح بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے۔
<<<<<<<<<<<<<