نئی دہلی//
ہندوستان اور آسٹریلیا نے باہم اشیاء اور خدمات کی تجارت اور اقتصادی تعاون بڑھانے کیلئے ہفتے کے روز ایک معاہدے پر دستخط کئے۔
دونوں فریق نے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عالمی سپلائی چینل کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی، ایشیا بحرالکاہل خطے میں استحکام کی خاطر کی جانے والی کوششوں کو تقویت ملے گی، ہندوستان اور آسٹریلیا تجارت پانچ سال میں تقریباً دو گنی ہو سکتی ہے ۔
اس معاہدے میں کپڑا، زیورات، چمڑا، تلہن، پلاسٹک، انجینئرنگ، آئی ٹی سروس جیسی صنعتوں کے لیے آسٹریلیا کو برآمد بڑھانا آسان ہوگا۔
خطے میں صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل اور آسٹریلیا کے تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کے وزیر ڈین ٹیہان نے ہفتے کو وزیراعظم نریندر مودی اور آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن کی موجودگی میں ہندوستان،آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارت کے معاہدے (انڈاس ایکتا) پر ستخط کیے ۔ یہ پروگرام ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کے تحت منعقد کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی مودی اور موریسن ہندوستان،آسٹریلیا آن لائن چوٹی کانفرنس اجلاس میں ملے تھے ۔ اس کے کچھ ہی دن بعد اس عبوری قرار پر دستخط کیے گئے ہیں۔ اس معاہدے میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور تھوک اشیاء کے لیے چارج-فری پہنچ یقینی بنانے کے ساتھ فریقین نے ایک دوسرے کی معیشت کی حساسیت کا احترام کیا ہے ۔
اس معاہدے سے دو طرفہ تجارت پانچ برس میں بڑھ کر ۴۵سے ۵۰؍ارب امریکی ڈالر کے برابر پہنچنے کی امید ہے ، جو اس وقت۲۷؍ارب ڈالر ہے ۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک بہت کم وقت میں اس معاہدے پر پہنچے ہیں، جو دونوں ملکوں کے درمیان باہم اعتماد کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی سپلائی چین کو معتمد بنانے اور ہند،بحرالکاہل کے استحکام میں معاون ہوگا۔ انہوں نے دونوں وزراء اور مذاکرات میں شامل دونوں ملکوں کے حکام کی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ (مودی) اس سے خوش ہیں۔
مودی نے کہا’’ایک ماہ سے بھی کم وقت میں آج میں اپنے دوست اسکاٹ کے ساتھ تیسری بار روبرو ہوں۔ گذشتہ ہفتے ہمارے درمیان ورچول چوٹی کانفرنس میں بہت مفید بات چیت ہوئی تھی۔ اس وقت ہ نے اپنی ٹیموں کو اس معاہدے کی بات چیت جلد ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اور مجھے خوشی ہے کہ آج اس اہم معاہدے پر دستخط ہو رہے ہیں۔ اس غیر معمولی حصولیابی کے لیے میں دونوں ملکوں کے تجارت کے وزراء اور ان کے حکام کو دلی مبارکباد دیتا ہوں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اتنے کم وقت میں ہندآسٹریلیا ای سی ٹی اے پر دستخط کرنا دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے ۔ مودی نے ایک دوسرے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ، دونوں معیشتوں میں موجود، بہت بڑی صلاحیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو ان مواقع سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے زور دے کرکہا ‘‘یہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے ایک اہم لمحہ ہے ’’ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘اس معاہدے کی بنیاد پر، ہم مل کر سپلائی چین کی لچک کو بڑھا سکیں گے ، اور ہند،بحرالکاہل خطے کے استحکام میں بھی حصہ داری کر پائیں گے ۔‘‘