سرینگر//
موسم سرما میں ہر سال لاکھوں مہاجر پرندے وادے کشمیر وارد ہوتے ہیں اور مختلف آبگاہوںمیں اپنا ڈھیرہ ڈالتے ہیں۔
مہمان پرندے وادی کے مختلف اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ کے پانپورہ میںموجود مختلف آبگاہوں میں بھی پہنچ جاتے ہیں۔اور ہر سال کی طرح اس سال بھی آنے والے دنوں میں برفباری کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندوں کی آمد متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق موسم سرما شروع ہونے کے ساتھ ہی پلوامہ میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک سے ہر سال موسم سرما کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندے پانپورہ پلوامہ کی آبگاہوں میں اپنا ڈھیرہ جمالیتے ہیں اور مارچ اپریل تک یہاں قیام کرنے کے بعد واپس اپنے ملکوں کو جاتے ہیں۔
ضلع پلوامہ کے پانپورہ میں کئی آبگاہیں ہیں جن میں چھتلم جھیل کافی خوبصورت اور مشہور بھی ہے۔
جان محمد نامی شخص جو کہ ایک این جی او سے وابستہ ہیں نے بتایا کہ ہر سال لاکھوں مہمان پرندے پانپور کی ان آبگاہوں میں آتے ہیں اور ان کے آنے سے یہاں کی آبگاہیں خوبصورت منظر پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال اکتوبر ۲۰۲۲ سے ۱۵ دسمبر تک۴۰ ہزار کے قریب مختلف قسم کے پرندے آئے ہیں اور آنے والے دنوں اور برفباری کے دوران بڑی تعداد میں مہاجر پرندوں کی آمد کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے جھیلوں کی خوبصورتی اور تحفظ کیلئے وائلڈ لائف ہر طرح کی کوشش کر رہا ہے۔
ادھر وادی کے نامور ماہر ماحولیات‘ ڈاکٹر روف الرفیق نے کہا اگر محکمہ ٹورازم جنوبی کشمیر کی طرف توجہ دیتو بہت ساری نئی سیاحتی جگہوں کو متعارف کیا جاسکتا ہے جسے بہت سارے نوجوانوں کو بھی روزگار حاصل ہو سکتا ہے۔
رفیق نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع پلوامہ دودھ کی پیداوار،زعفران ،باغات، سبزی، بادام دھان کی پیداوار میں کافی مشہور ہیں۔مگر آج تک سیاحتی لحاظ سے ضلع پلوامہ کی طرف کوئی خاص دھیان نہیںدیا گیا ہے۔انہوں نے کہا’’یہاں شکارگاہ ترال کے علاوہ بہت سارے خوبصورت مقامات اور جنگلات موجودہ ہیں۔اگر ٹورازم ڈیپارٹمنٹ سنجیدگی سے اقدامات اٹھائے تو پلوامہ کے خوبصورت جنگلات ،جھیل اور دیگر مقامات سیاحوں کے توجہ کامرکز بن سکتا ہے۔جس سے یہاں کے بیروزگار نوجوانوں کو بھی روزگار حاصل ہو سکتا ہے‘‘۔
ماہر ماحولیات نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاسے اپیل کی ہے کہ جنوبی کشمیر خصوصا ضلع پلوامہ میں ان خوبصورت مقامات پر ڈیولپمنٹ کے حوالے سے اقدامات اٹھائیںتاکہ یہاں بھی ٹورسٹ آکر لطف اندوز ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ یہاںکے بیروزگار نوجوانوں کو بھی روزگار مل سکے گا۔