سرینگر/ 13 دسمبر
جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر‘ وقار رسول وانی نے منگل کو غلام نبی آزاد کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بی جے پی اور آر ایس ایس میں اپنے آقاو¿ں کی ہدایات پر کانگریس پر من گھڑت الزامات لگا رہے ہیں۔
سرینگر میں آج ایک پریس کانفرنس میں وانی نے کہا ”آزاد، جو بااثر وزرائے اعلیٰ میں سے ایک تھے، فرضی دعویٰ کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم منموہن سنگھ اور اس وقت کے وزیر داخلہ شیوراج پاٹل نے ان کی رپورٹ پر عمل نہیں کیا جس میں انہوں نے اپنے کچھ وزراءکے دہشت گردوں کے ساتھ روابط کے بارے میں بتایا تھا“۔
کانگریس کے یونت صدر نے کہا”وہی آدمی یہ بتاتے ہوئے نہیں تھکتا کہ اس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات میں ایک آئی پی ایس افسر اور ایک ڈی وائی ایس پی کو کیسے گرفتار کیا۔ آزاد محکمہ داخلہ کے سربراہ تھے، انہیں فوج سمیت سکیورٹی اداروں کا مکمل تعاون حاصل تھا کیونکہ وہ متحدہ ہیڈ کوارٹر کے چیئرمین تھے۔ انہیں ان وزراءکے خلاف کارروائی کرنے سے کس چیز نے روکا؟
وانی نے کہا کہ ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے رہنما کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ قوم سپریم ہے، اور پارٹی سمیت کچھ بھی آگے نہیں آتا۔انہوں نے کہا”آزاد قوم پرست ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ وہ کیسا قوم پرست ہے جس نے عسکری روابط کا علم ہونے کے باوجود اپنے وزیر کو برطرف نہیں کیا۔ انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا؟بیس سال بعد، وہ اب افسوس کا اظہار کر رہے ہیں“۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آزاد کے دعووں کے پیچھے سچائی یہ ہے کہ وہ ”اپنے آقاو¿ں ، پی ایم مودی، وزیر داخلہ، آر ایس ایس اور بی جے پی کی دھنوں پر ناچ رہے ہیں۔اس کا مقصد کانگریس کو نقصان پہنچانا ہے۔ اسے ہماری پارٹی کو نقصان پہنچانے کے لیے یہاں بھیجا گیا ہے“۔
جے کے پی سی سی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے نئی سیاسی جماعتوں کی بہتات بی جے پی کے کہنے پر ہے جس کا مقصد کانگریس کو نقصان پہنچانا ہے۔