جموں/۱۰ دسمبر
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ‘دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی اپنی کم ترین سطح پر ہے اور لوگوں کے تعاون کے ساتھ سیکورٹی ایجنسیوں کے فعال رویہ کی وجہ سے جموں خطہ اس خطرے سے تقریباً پاک ہو چکا ہے،۔ .
دلباغ نے کہا کہ پولیس، دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر روزانہ کی بنیاد پر یونین ٹیریٹری میں پرامن ماحول کو خراب کرنے کی پاکستانی سازشوں کو ناکام کررہی ہے۔
سنگھ نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا”اگر آپ حقائق اور اعداد و شمار کو مدنظر رکھیں تو (جموں و کشمیر میں) عسکریت پسندی اپنی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ایک ضلع کو چھوڑ کر جہاں تین سے چار دہشت گرد سرگرم ہیں، جموں خطے کے باقی نو اضلاع عسکریت پسندی سے پاک ہیں“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ 2022 دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی اداروں کے لیے کامیاب ترین سال ثابت ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے 10 بار سوچنے پر مجبور ہیں کہ آیا وہ جس راستے پر چل رہے ہیں وہ انتخاب کے قابل ہے یا مسترد کرنے کے۔
دلباغ نے کہا ”ہم نوجوان لڑکوں کی بھی کونسلنگ کر رہے ہیں اور انہیں پاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے رچی جا رہی سازشوں کو سمجھا رہے ہیں جو جموں و کشمیر میں خونریزی سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔ انہوں نے پچھلے 30 سالوں میں جموں و کشمیر کا خون بہایا ہے اور وقت آگیا ہے کہ وہ اپنی حکمت عملی کو سمجھیں، راستہ چھوڑیں، ان کے اقدامات کی مذمت کریں اور ان کے خلاف کھڑے ہوں“۔
تاہم ڈی جی پی نے کہا کہ عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سیکورٹی فورسز کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ان کاکہنا تھا”ہمیں عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے، نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ ہمارے ساتھ ہے اور یہی وجہ ہے کہ عسکریت پسندی اپنی نچلی سطح پر آگئی ہے۔ باقی ماندہ عسکریت پسندی کو بھی ختم کر دیا جائے گا“۔
ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز عسکریت پسندی سے نمٹنے کےلئے زیادہ فعال ہیں۔
ڈی جی پی نے کہا، ”پولیس اور سیکورٹی فورسز سرحد پار سے پاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے (جموں و کشمیر میں) پرامن ماحول کو خراب کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ایک ساتھ ہیں۔
سنگھ نے ان سوالات سے اتفاق نہیں کیا کہ دہشت گردوں کی توجہ جموں خطہ کی طرف مبذول ہو گئی ہے۔
ایسا کبھی نہیں ہوا کہ جموں ان کے ریڈار پر نہ ہو۔ انہوں نے ماضی میں فدائین (خودکش) حملے اور دیگر سرگرمیاں انجام دی ہیں۔
دلباغ نے کہا”جموں خطے کے 10 اضلاع میں سے ایک میں تین سے چار دہشت گرد سرگرم ہیں اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔ ضلع کو بھی صاف کر دیا جائے گا۔“
ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں پاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے لاحق خطرے سے پوری طرح چوکس ہیں جو حملے کرنے اور امن کو خراب کرنے کے لیے بعض عناصر کو دوبارہ متحرک کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
پولیس سربراہ کاکہنا تھا”کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کوئی نیا ماڈیول یا سازش ناکام نہ ہو۔“