سرینگر//(ندائے مشرق ڈیسک)
جموں کشمیر اپنی پارٹی پارٹی کے صدر‘ الطاف بخاری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت ،نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی طرح جھوٹے اور کھوکھلے نعروں سے لوگوں بہلانے کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی ہے۔
ایک نیوز چینل کو انٹرویو میں بخاری کاکہنا تھا ‘‘ اپنی پارٹی جموںکشمیر میں ترقی خوشحالی اور امن و امان کی راہیں ہموار کر کے نوجوانوں کو احساس تحفظ اور باعزت روزگار فراہم کرنے میں یقین رکھتی ہے‘‘۔
بخاری نے کہا کہ آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات جموںکشمیر کی تعمیر و ترقی کیلئے ہوں گے نہ کہ خصوصی آئینی حیثیت دفعہ ۳۷۰ کی بحالی کا اسمبلی کا کوئی رول ہو سکتا ہے۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ اٹونامی اور سیلف رول کے نام پر یہاں کی بڑی سیاسی جماعتیں لوگوں کا استحصال کرتی آئی ہیں اور اب آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات میں یہ پھر سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو دفعہ ۳۷۰؍ اور۳۵؍ اے کے نام پر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
بخاری کاکہنا تھا’’جموںکشمیر کی آئینی حیثیت دفعہ ۳۷۰کی بحالی صرف اور صرف سپریم کورٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے نہ کہ اسمبلی یا کسی قرار داد سے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا گورنر راج جمہوریت کا متبادل نہیں ہوسکتا ہے۔’’یہاں لوگ مسائل و مشکلات کے بھنور میں گھیرے ہوئے ہیں ایسے میں انہیں راحت دینے کی ضرورت ہے۔ آج کے افسر شاہی کے دور میں کسی بھی جگہ لوگوں کی سنوائی نہیں ہورہی ہے‘‘۔
بخاری کاکہناتھا کہ جموںکشمیر کے لوگ امن و امان کے ساتھ ساتھ اپنے مسائل کا نپٹارا چاہتے ہیں، جس کے لیے اپنی پارٹی وعدہ بند ہے۔انہوں نے کہا’’ اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو جموں میں تعلیم، صحت اور روزگار اولین ترجیحات میں ہوگا جو کہ سابقہ حکومتوں کی ترجیحات نہیں رہی ہے، کیونکہ ان سابقہ حکومتوں میں کسی کا سیلف رورل کا ایجنڈا تھا تو کسی کا ایجنڈا اٹونامی حاصل کرنی تھی۔حتیٰ کہ وہ ان کھوکھلے، جھوٹے اور جذباتی نعروں سے نہ صرف لوگوں کو بہلاتے رہے بلکہ انہیں دھوکہ بھی دیتے رہے‘‘۔
بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی این سی اور پی ڈی پی کی طرح جھوٹ نہیں بولے گی بلکہ سچ کی سیاست کر کے وہیں بتائی گی جو ممکن ہے۔ انہوں نے کہا الطاف بخاری کی شخصیت صاف و شفاف اب تک رہی ہے۔ کوئی بدعنوانی کا الزام نہیں لگا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ بخاری نے اپنے مفاد کے لیے کسی کو ٹھیکے دئے۔
کسی کا نام لیے بغیر بخاری نے کہا کہ بخاری پر دوسروں کی طرح نہ ہی کوئی ٹھیکے دے کر اپنے رشتہ دار کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کرسکتا ہے اور نہ ہی کوئی غیر قانون طور نوکریاں فراہم کروانے کا الزام لگا سکتا ہے
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کی زمین کھسک رہی ہے ایسے میں یہ دنوں جماعتیں اپنی پارٹی کو حریف سمجھ کر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگا رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اپنی پارٹی کو بی ٹیم کہنے والی جماعتیں نہ ہی خود اے زمرے میں نظر آرہی ہے اور نہ ہی بی میں کہیں پر۔
بخاری نے کہا’’ نیشنل کانفرس اور پی ڈی پی جو کہ اپنے دور اقتدار میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا حصہ رہی ہیں۔ان جماعتوں کے لیڈران کس منہ سے اپنی پارٹی کو بی جے پی کی بی ٹیم کہتی ہیں۔یہ ان سے پوچھا جائے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے دعوی کیا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی واضح اکثریت سے جیت درج کرے گی۔’’ ہاں اگر مستقبل میں ضرورت پڑی تو اصول کی بنیاد پر کسی بھی پارٹی سے ہاتھ ملایا جاسکتا ہے۔‘‘