جموں//
ہماچل پردیش میں جیت کے بعد کانگریس کارکنوں نے جموں میں جشن منایا ۔
کانگریس صدر وقار رسول وانی نے دعویٰ کیا کہ جموں وکشمیر میں اگلی سرکار کانگریس کی ہوگی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) نے دربار مو کی روایت ختم کرکے جموں کے لوگوں کو بے روزگاری کی دلدل میں جھونک دیا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار وانی نے جموں میں پارٹی دفتر کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
وانی نے کہاکہ بی جے پی کو ہماچل پردیش کے لوگوں نے پوری طرح سے مسترد کیا۔اُن کے مطابق راہول گاندھی نے کنیا کماری سے جو یاترا نکالی ہے اُس میں لاکھو
ں کی تعداد میں لوگ شامل ہو رہے ہیں۔
کانگریس کے یو ٹی صدر نے کہا کہ بی جے پی کو ہماچل پردیش کے ساتھ ساتھ دہلی ایم سی ڈی اور یو پی ضمنی چناؤ میں بھی قرار واقعی شکست ملی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ لوگوں کو پتہ چلا ہے کہ مودی جی نے جو وعدے کئے وہ صرف کاغذوں تک محدود رہے ہیں۔
جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے وانی کہاکہ پچھلے پانچ برسوں سے یوٹی میں اسمبلی چناؤ نہیں ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ ہماچل پردیش کی طرح بھاجپا کو بھی جموں وکشمیر کے لوگ شکست سے دوچار کریں گے اور آنے والی سرکار کانگریس کی ہوگی۔
وانی نے کہاکہ بی جے پی نے جموں وکشمیر میں دربار مو کی روایت ختم کرکے جموں صوبے کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی۔اُن کے مطابق ریاست کا درجہ چھین کر جموں وکشمیر کو دو یوٹیز میں تبدیل کیا گیا ۔
کانگریسی لیڈر نے کہاکہ دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے بعد بی جے پی نے جموںکشمیر کے لوگوں کے ساتھ بہت سارے وعدے کئے لیکن ایک بھی وفا نہیں ہو سکا ۔
وانی نے کہاکہ یوٹی میں ملی ٹینسی دن بدن بڑھ رہی ہے جبکہ کشمیری پنڈت واپس جموں لوٹ رہے ہیں جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی جموں وکشمیر میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو چکی ہے ۔