چنئی// مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے منگل کو کہا کہ یونیورسٹیاں بین الاقوامی سطح کے کھلاڑی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کھیل سائنس میں سنٹرس آف ایکسیلنس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں 40 سے 50 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ میٹنگ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہوں جو اس پلان کا بلیو پرنٹ تیار کریں گے۔ اس منصوبہ میں ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدیداروں، دیگر کھیلوں کی انجمنوں کے علاوہ کھیلوں کی دنیا کی شخصیات سے بات چیت کی جائے گی۔
ملک میں 943 نجی یونیورسٹیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ٹھاکر نے کہا کہ ہر یونیورسٹی ایک کھلاڑی کو گود لے سکتی ہے، انہیں تعلیم دے سکتی ہے اور بین الاقوامی سطح کی تربیت فراہم کر سکتی ہے۔ اس طرح ملک 900 سے 1000 بین الاقوامی سطح کے کھلاڑی پیدا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سمت میں ایک بڑی شروعات کی گئی ہے۔ کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت مختلف اسپورٹس ایکسیلنس سینٹر قائم کیے گئے ہیں اور اب کھیل سائنس کے میدان میں ایک سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس کے بغیر کوئی کھلاڑی اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکتا۔ ایک کھلاڑی کی کامیابی کے پیچھے سائنس کا اہم کردار ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ہریانہ کے سونی پت میں اسپورٹس سائنس سینٹر کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اسی طرح کے مراکز کرناٹک کے بنگلورو اور پنجاب کے پٹیالہ میں بھی بنائے جائیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی ملک میں کھیلوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔