نئی دہلی/۶ دسمبر
قیمتوں میں اضافہ، بے روزگاری اور چین،ہندوستان سرحد پر صورتحال ان مسائل میں شامل تھے جن پر اپوزیشن جماعتوں نے منگل کو کل جماعتی میٹنگ کے دوران بات چیت کا مطالبہ کیا۔
7 دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران قانون سازی کے ایجنڈے اور ممکنہ طور پر اٹھائے جانے والے امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں 30 سے زیادہ جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔
اس میٹنگ کی صدارت مرکزی وزیر اور لوک سبھا میں بی جے پی کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کی۔ راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی بھی موجود تھے۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کے سامنے بے روزگاری اور مہنگائی جیسے بہت سے مسائل ہیں اور حکومت کو عوام کو جواب دینا ہے۔
چودھری نے الزام لگایا کہ حکومت نے چین،ہندوستان سرحد پر کھڑے ہونے کے بارے میں اپوزیشن کو’صحیح طریقے سے‘ مطلع نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں ہم اس پر اور کشمیری پنڈتوں کے قتل پر بحث کا مطالبہ کرتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نصیر حسین نے صرف ایک دن میں الیکشن کمشنر کی تقرری اور اقتصادی طور پر کمزور سیکشن کوٹہ پر بات چیت کا مطالبہ کیا۔
ترنمول کانگریس کے رہنما سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کے ساتھی اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کے ساتھ مہنگائی، بے روزگاری، ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال اور ریاستوں کی اقتصادی ناکہ بندی پر بات چیت کی۔
اوبرائن نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو اہم مسائل اٹھانے کی اجازت ہونی چاہیے۔
سرمائی اجلاس 29 دسمبر تک چلے گا جس میں 23 دنوں میں 17 نشستیں ہوں گی۔