سرینگر/۳ دسمبر
ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے ہفتہ کو کہا کہ دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک مبینہ معاملے کے سلسلے میں کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپوں کے دوران 29 لاکھ روپے نقد برآمد کیے گئے۔
ایس آئی اے نے ایک بیان میں کہا”دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے مقصد سے (عسکریت پسند) تنظیموں کے نیٹ ورکس پر لگام لگاتے ہوئے، ریاستی تحقیقاتی ایجنسی، کشمیر نے وادی کشمیر میں متعدد مقامات پر تلاشی لی“۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، سری نگر اور بڈگام میں مشتبہ افراد کے مکانات اور احاطے کی تلاشی مقدمہ کی تحقیقات کے سلسلے میں این آئی اے ایکٹ (ٹاڈا/پوٹا) سری نگر کے تحت نامزد خصوصی جج کی عدالت سے حاصل کردہ سرچ وارنٹ کی تعمیل میں کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے”مقدمہ پاکستان میں مقیم کالعدم (عسکریت پسند) تنظیم (البدر) کے ممبران سے متعلق ہے جنہوں نے کچھ شناخت شدہ افراد/بالائی زمین ورکر کے ساتھ مل کر ایک اچھی طرح سے بنی ہوئی مجرمانہ سازش کے تحت، ہندوستان دشمن پاکستانی ایجنسیوں کی فعال حمایت اور ملی بھگت سے وادی میں ممنوعہ (عسکریت پسند) تنظیمیں جموں و کشمیر میں (عسکریت پسند) سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے فنڈز اکٹھا کر رہی ہیں۔
ایس آئی اے نے کہا کہ اس طرح جمع کی گئی رقم کو’مالیاتی منڈیوں یا غیر منظم چینلز/کیش کوریئرز کے ذریعے‘ منتقل یا منتقل کیا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس گٹھ جوڑ کو آگے بڑھانے کےلئے‘ اس طرح بنائے گئے نیٹ ورک نے مختلف پس منظر کے حامل افراد کی کامیابی کے ساتھ خلاف ورزی کی ہے یا تو ان کے علم کے بغیر یا اس کے بغیر کیش کیریئر کے طور پر کام کرنے کے لیے۔ “
اس سازش کے ایک حصے کے طور پر، (عسکریت پسند) فنڈنگ ماڈیول نے وادی کشمیر کے مختلف حصوں میں بہت سے سلیپر سیل/بالائی زمین ورکرز بنائے ہیں جو جموں و کشمیر میں مختلف (عسکریت پسند) تنظیمو کو غیر منظم چینلز / کیش کورئیر اور بینکوں کے ذریعے رقم منتقل کرنے میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
ایس آئی اے نے کہا کہ عسکریت پسند تنظیموں (جے اینڈ کے) کو موصول ہونے والی رقم نہ صرف عسکریت پسندی، غیر قانونی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے بلکہ یہ بالائی زمین ورکر کو بھی دی جاتی ہے تاکہ ”نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے اور عسکریت پسندوں کو برقرار رکھنے کی ترغیب دی جا سکے“۔
ایس آئی اے نے کہا کہ تلاشی کے دوران 29 لاکھ روپے کی بھاری نقد رقم برآمد کی گئی اور اس کے ساتھ پاس بکس، چیک بک اور ڈیجیٹل آلات جیسے موبائل فون اور دیگر اشیاءکو ضبط کیا گیا۔
ایس آئی اے نے کہا”اعداد و شمار کا تجزیہ اس کی پیروی کرے گا اور جو لیڈز سامنے آئیں گی وہ مزید تفتیش کی بنیاد بنیں گی“۔
یہاں یہ بتانا مناسب ہے کہ تلاشیوں کا مقصد وادی میں (عسکریت پسند) ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے علاوہ عسکریت پسندی کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے والے زمینی کارکنوں کی نشاندہی کرناہے۔