ہمارے ہاں ایک لیڈر… بزرگ علیحدگی پسند لیڈر تھے ۔ ان کا نام یہاں نہیں لیں گے کیونکہ اب وہ اس دنیا سے تشریف لے چکے ہیں… ایک آدھ سال پہلے لے چکے ہیں ۔ ان جناب کو لوگ… کشمیر کے لوگ بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتے تھے… بہت سے لوگوںکو ان سے والہانہ محبت اور عقیدت تھی… یہ جناب جو کچھ بھی کہتے تھے‘ قوم اس پر لبیک کہتی تھی… بغیر کچھ سوچے سمجھے ۔لوگوں کا ایک گروپ ایسا بھی تھا… جو ان کی عقیدت اور محبت میں اس قدر اندھا تھا کہ ان کو لگتا تھا کہ دوسروں سے غلطیاں سر زد ہو سکتی ہیںلیکن… لیکن اس لیڈر سے نہیں… بالکل بھی نہیں ۔ اس لئے وہ اس لیڈر کے ہر ایک غلط اور ناقص فیصلے کا دفاع کرتے تھے …وہ اسے اس قوم کا نا خدا اور نجات دہندہ سمجھتے تھے اور… اور جو کوئی بھی اس لیڈر کی باتوں سے ‘ ان کی حکمت عملی سے ‘ ان کے فیصلوں سے ‘سے اختلاف کرتا تھا …یہ لوگ اسے قوم کا غدار اور اس لیڈر کا دشمن سمجھتے تھے … اور آج جب یہ لیڈر ہمارے بیچ میں نہیں ہیں… لیکن وقت نے ثابت کریا کہ وہ کشمیر کے نا کام ترین لیڈروں میں سے ایک تھے‘ جن کے غلط فیصلوں ‘ ناقص اور غیر منطقی حکمت عملی نے اس قوم کا بیڑا غرق کردیا اور… اور سو فیصد کردیا ہے ۔ کچھ ایسا ہی حال ہمسایہ ملک ‘ پاکستان کا بھی ہے ۔ وہاں بھی لوگوں کا ایک گروپ ‘ ایک اچھی خاصی تعداد عمران خان کو اپنا نجات دہندہ اور ناخدا سمجھ بیٹھی ہے… اس کے باوجود بیٹھی ہے کہ خان کی پونے چار سال کی حکومت نے اس ملک کا بیڑا غرق کردیا اور… اور خان صاحب خود ان تمام غلطیوں کے مرتکب ہو گئے‘ جن کا یہ الزام اپنے سیاسی مخالفین پر عائد کرتے تھے… جن میں بدعنوانیاں اور رشوت خوری بھی شامل ہے ۔میاں نواز شریف اور دوسرے سیاستدانوںپر تو ملک کو لوٹنے کے الزام لگائے جاتے ہیں لیکن کوئی ان کی بیویوں پر ایسا کوئی الزام نہیں لگا پایا ہے… لیکن خان صاحب تو خان صاحب ان کی بیوی اور اس کی دوست پر بھی رشوت اور ملک کو لوٹنے کے الزامات لگ چکے ہیں اور… اور یہ الزام خان صاحب کے کسی سیاسی حریف نے بلکہ پاکستان کے نومنتخب فوجی سربراہ ‘ جنرل عاصم منیر لگا چکے ہیں… جب وہ آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔کشمیر نے تو اس لیڈر سے اپنی اندھی عقدت اور محبت کی قیمت چکائی اور چکا رہا ہے ۔… یقین کیجئے کہ پاکستان بھی چکائے گا… بس خان صاحب کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی دیر ہے ۔ ہے نا؟