سرینگر/ 24 نومبر
جموں و کشمیر پولیس نے صحافیوں کو آن لائن دھمکی کے معاملے کے سلسلے میں جمعرات کو وادی کے تین اضلاع میں سات مقامات پر تلاشی لی۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ صحافیوں کو آن لائن دھمکی کے سلسلے میں سرینگر پولیس کی مختلف ٹیمیں وادی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور پلوامہ میں سات مقامات کی تلاشی لے رہی ہیں۔
یہ چھاپے ایچ آئی جی کالونی بمنہ کے رہائشی آصف مقبول ڈار، بڈگام کے پوشکر کھاگ کے رہائشی اشفاق احمد ریشی ولد غلام نبی ریشی، ثاقب حسین مغلو (صحافی) ولد غلام محمد کے گھروں پر مارے جا رہے ہیں۔
لال بازار سری نگر کے رہائشی حاجی حیات احمد بٹ کشمیر ریڈر (روزنامہ اخبار) پانپور پلوامہ کے مالک، شوکت احمد موٹا بادشاہ محلہ لانو نمبرایک لال بازار سری نگر، ایڈووکیٹ عدنان ولد بشیر احمد نوگام سری نگر اور دفتر سری نگر میں پولیس کی ٹیموں نے چھاپوں کے دوران موبائل، سی ڈیز، دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز، دستاویزات، بینک کے کاغذات کے علاوہ دیگر مشتبہ کاغذات بھی قبضے میں لے لیے۔
سری نگر پولیس نے بھی ایک ٹویٹ میں تصدیق کی اور کہا کہ چھاپے سری نگر، بڈگام اور پلوامہ اضلاع میں مارے جا رہے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ تلاشیاں اسی معاملے میں کچھ دن پہلے کی گئی تلاشیوں سے حاصل ہونے والی لیڈز کے بعد کی گئی ہیں۔
پولیس نے ٹویٹ کیا” آن لائن صحافیوں کو دھمکی دینے کے معاملے کے سلسلے میں سری نگر، بڈگام اور پلوامہ اضلاع میں متعدد مقامات پر تلاشیاں جاری ہیں۔ یہ اسی معاملے میں کچھ دن پہلے کی گئی تلاشیوں سے حاصل ہونے والی لیڈز کے بعد ہے“۔
قبل ازیں سری نگر پولیس نے ایف آئی آر نمبر 82/2022 کے تحت کشمیر بھر میں 12 مقامات پر چھاپے مارے جو کہ پولس اسٹیشن شیرگھڑی میں ”دہشت گرد ہینڈلرز، سرگرم دہشت گردوں، اور کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے دہشت گرد ساتھیوں اور اس کی شاخوں کے خلاف درج کی گئی تھی۔ کشمیر میں مقیم صحافیوں اور نامہ نگاروں کو براہ راست دھمکی آمیز خطوط کی آن لائن اشاعت اور تقسیم کے لیے مزاحمتی محاذ کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔