سرینگر//
جموںکشمیر کے شمالی ضلع بانڈی پورہ میں سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کرکے دو سرگرم ملی ٹینٹ اور خاتون معاون سمیت چار افراد کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ گرفتار ملی ٹینٹ عام شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بانڈی پورہ پولیس‘۱۳آر آر اور سی آر پی ایف نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد گنڈ بل نرسری کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ تلاشی کارروائی کے دوران دو سرگرم ملی ٹینٹوں جن کی شناخت مصیب میر عرف مویا ساکن رکھ حاجن اور عرفات فاروق وگے عرف ڈاکٹر عادل ساکن گلشن آباد حاجن کے بطور ہوئی ہے کو حراست میں لیا گیا۔
پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ملی ٹینٹوں کے قبضے سے ایک اے کے۴۷رائفل‘ایک اے کے ۵۶رائفل، چار اے کے میگزین ، گولیوں کے روانڈ، آر ڈی ایکس پاوڈر، بیٹریز ، ڈٹونیٹرس ، سرکٹ ، ریمورٹ کنٹرول اور آئی ای ڈی کے لئے درکار سازو سامان کو برآمد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے اور ایک کارروائی کے دوران لشکر طیبہ کے انتہائی مطلوب ملی ٹینٹ معاون عمران مجید میر عرف جعفر بھائی ساکن وانگی پورہ سمبل اور سریا رشید وانی عرف سنتری عرف تابش ساکن وہاب پرے محلہ حاجن کو حراست میں لے کر اُن کے قبضے سے دو ہینڈ گرینیڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا۔
پولیس ترجمان نے کہاکہ ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مقیم لشکر کمانڈر سمامہ عرف بابر گرفتار شدگان کے ساتھ رابطے میں تھا ۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ملی ٹینٹوں کو عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے کرانے کا کام سونپا گیا تھا جبکہ اُنہیں بھیڑ بھاڑ والے عوامی مقام پر ایک بڑے آئی ای ڈی دھماکہ کرنے کا بھی کام سونپا گیا تھا تاکہ عام شہریوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا یا جا سکے ۔
دریں اثنا ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بانڈی پورہ میں لشکر طیبہ کے ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کی سراہنا کرتے ہوئے کہاکہ ایک بڑے حادثے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا گیا۔