سرینگر//
شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں تعینات کی گئی۶۵سٹاف نرسوں کو گھر میں بیٹھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مذکورہ نرسوں نے بتایا کہ نہ تو ان کی خدمات کومزید توسیع دی جارہی ہے اور نہ ہی پچھلے ۶ماہ سے ان تنخواہیں دی گئی ہیں۔
سکمز صورہ میں کام کرنے والی ایک نرس نے بتایا کہ گذشتہ سال مئی میں ان کو ۶ماہ کیلئے ایکڈمک ایرینجمنٹ کیلئے تعینات کیا گیا لیکن یہ معیاد ختم ہونے کے بعد سکمز انتظامیہ نے ہمیں مزید ۶ماہ کام جاری رکھنے کی ہدایت دی۔
مذکورہ نر س نے بتایا ’’ اس بار انتظامیہ نے کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا لیکن کام جاری رکھنے کی ہدایت کے بعد ہم نے مزید ۶ماہ کام کیا‘‘۔
مذکورہ نرس نے بتایا کہ پچھلے ۶ماہ کی تنخوہیں ابھی واگذار ہونے باقی ہے لیکن سکمز انتظامیہ نے نئی عملہ کی بھرتی کیلئے نوٹفیکیشن جاری کیا۔اس نے بتایا کہ ہم نے سکمز انتظامیہ کی جانب سے جمعہ کو جاری کی گئی نوٹفیکیشن پر عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکمز صورہ کے ایڈمنسٹریٹو آفیسر ہمیں گھر بیٹھنے کا حکم دے رہے ہیں۔
سکمز صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے نمائندے کوبتایا کہ تنخواہیں انہیں مل جائیں گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سکمز صورہ میں نیم طبی عملہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سٹاف نرسوں کو عارضی بنیادوں پر تعینات کیا جارہا ہے لیکن ڈیوٹی دینے والی نرسوں کی مکمل تعیناتی کے حوالے سے کوئی بھی انتظام نہیں کیا جارہا ہے۔