ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات ہوئے ‘ اب کچھ دنوں میں گجرات میں ہونے والے ہیں … نہیں صاحب اس میں بریکنگ نیوز والی کوئی بات نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… لیکن…لیکن ایک سوال ‘ ایک تجسس ضرور ہے اور… اور وہ یہ ہے کہ ان دونوں اہم ریاستوں … اہم اس لئے کہ کبھی ان ریاستوں میں کانگریس کی حکمرانی ہوا کرتی تھی… ان دونوں اہم ریاستوں میں اپنے راہل بابا نے ایک بھی انتخابی جلسہ نہیںکیا اور… اور بالکل بھی نہیں کیا … راہل بابا اپنی بھارت جوڑو یاترا میں مصروف ہیں… یہ بات ہم مانتے ہیں‘ لیکن صاحب اتنا بھی کیا کہ … کہ وہ اس یاترا سے کچھ وقت تو نکال ہی سکتے تھے اور… اور دونوں ریاستوں میں ایک آدھ انتخابی جلسے کر سکتے تھے… اور سو فیصد کر سکتے تھے… اب راہل بابا نے ایسا کیوں نہیں کیا ‘جتنے منہ اتنی باتیں … بی جے پی کاکہنا ہے کہ راہل بابا نے ایسا اس لئے نہیں کیا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ دونوں ریاستوں میں ویسے بھی کانگریس ہارنے والی ہے‘ اس لئے جانے کا کیا فائدہ کہ … کہ نہ جانے سے ہار کی ہول سیل ذمہ داری کانگریس کے نئے صدر ‘ ملکا رجن کھڑے پر عائد ہو گی … اور اگر راہل بابا ایک آدھ جلسوں سے ہی خطاب کرتے تو… تو ہار کیلئے انہیں مورد الزام ٹھہرایا جاتا … یہ تو رہی بی جے پی کی رائے… لیکن… لیکن صاحب اب ہماری بھی رائے سن لیجئے اور… اور غور سے سن لیجئے ۔ہمیں یقین ہے اور سوفیصد یقین ہے کہ کانگریس یقینا ان دونوں ریاستوں میں ہار جائیگی … لیکن اس کی یہ ہار اتنی بھی بری نہیں ہوگی ‘ذلت آمیز نہیں ہو گی جتنی کہ ہواکرتی ہے… اور … اور اس لئے نہیں ہو گی کیونکہ ان دونوں ریاستوں میں راہل بابا کا سایہ جو نہیں پڑا … اسی لئے کانگریس کی ہار اتنی خراب نہیں ہو گی اور… اور بالکل بھی نہیں ہو گی ۔آپ خود دیکھ لیجئے کہ راہل بابا جہاں بھی گئے‘جس ریاست میں بھی انہوں نے انتخابی مہم چلائی … ان کی پارٹی کی وہاں ایسی ہار ہو ئی کہ…کہ ہار کو بھی خود پر شرم آئی ہو گی… اس لئے کانگریس کی بہتری اسی میں ہے کہ راہل بابا کو انتخابی جلسوں سے دور اور بہت دور رکھا جائے تاکہ …تاکہ شکست زیادہ ذلت بھری نہ ہو ۔ ہے نا؟