بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

جرمن خاتون صحافی کو قتل کی دھمکی

جرم صرف یہ کہ عمران سے کچھ تیکھے سوال کئے تھے!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-12
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

خطروں کے کھلاڑی وہ نہیں جو پردہ سیمیں پر اچھل کود کرنے اور گانے گاتے نظرآتے ہیں، بلکہ اصل خطروں کے کھلاڑی وہ ہیں جو سرحدوں پر تعینات دُشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اورا پنی زندگیوں کی پروا نہ کرتے ہوئے وطن کی حفاظت کررہے ہیں جبکہ اصلی خطروں کے کھلاڑیوں کی صف میں وہ حساس، سنجیدہ اور ذمہ دار صحافی شامل ہیں جو بدعنوان، نااہل حکمرانوں، کورپشن میں ڈبکیاں لگانے کے خوگر افراد کی سیاہ کاریوں کو بے نقاب کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں ہونے دے رہے ہیں اور جوچبتے سوالات کرکے آئینہ دکھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ خطروں کے اصل کھلاڑیوں کی صف میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو زیر زمین یابالا زمین رہ کر دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف ہمہ وقت نبردآزما رہتے ہیں۔
اس مخصوص کردار کے صحافی دُنیا میں جہاں کہیں بھی اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے ہیں وہ مختلف عناصر جن میں سٹیٹ ایکٹر بھی شامل ہیں اور نان سٹیٹ ایکٹر بھی شامل ہیں کے نشانے اور راڈار پررہتے ہیں، دھمکیوں ،دبائو، دھونس، معاشی بدحالی کے حوالہ سے اقدامات، خاتون اگر ہے تو عصمت دری، اغوا اور قتل کی لٹکتی تلواروں کے سایوں میں اپنے فرائض کی انجام آوری میںسرگرم عمل رہتے ہیں۔
قطع نظر اس کے کہ ملک جمہوری ہے، ہائی برڈ سیٹ اپ سے عبارت ہے، غیر فعا ل یا ناکام جمہوریت سے جھوج رہے ہیں صحافی محفوظ نہیں باالخصوص وہ جو جھکتے اور جھجکتے نہیں۔ اس حوالہ سے ایک تازہ ترین سنگین اور بے حد تکلیف دہ معاملہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران سامنے آیا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان، جو حالیہ مبینہ قاتلانہ حملے میں زخمی ہوکر ڈاکٹروں کے مشوروں کے مطابق آرام فرما ہیں سے جرمنی کی ایک خاتون صحافی اینکر میلسیا نے انٹرویو کیا، انٹرویو کے دوران خاتون صحافی نے خان سے پوچھاتھا کہ ’’آپ عدم اعتماد کی تحریک کے باعث اقتدار سے بے دخل ہوئے اور اقتدار پر واپسی کیلئے اپنی شہرت کو بطور استعمال کرکے اسلام آباد کی طرف مارچ کررہے ہیں۔ کیا ایسا کرکے آپ خود کو امریکی ٹرمپ، برازیل کے بولسونارو اور فلپائن کے روڈریگوڈوٹیرٹے ایسے سیاستدانوں کی فہرست میں شامل نہیں سمجھتے؟ عمران خان نے ان سوالوں کاکوئی معقول یا براہ راست جواب تو نہیں دیا البتہ دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت الیکشن نہیں بلکہ آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی ہے۔
اس انٹرویو کے بعد سے خاتون صحافی کو جنسی زیادتی اور قتل کرنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں جس کے ردعمل میں خاتون اینکر نے اپنے ٹیوٹرپر تمام کمنٹس بند کرکے کہا کہ ایسے معاملات سے نمٹنے کا یہی طریقے ہے اگر جرمن صحافی خاتون کا دعویٰ درست ہے تو عمران خان اینڈ کمپنی کی جمہوریت پریقین اور ایمان کے سارے دعویٰ ایک بار پھر زمین بوس ہوکر جھوٹ ثابت ہورہے ہیں۔ ظاہر ہے دھمکیاں جرمنی نژاد کسی شہری نے نہیں دی ہوں گی ، یہ دھمکیاں عمران کے کسی حامی، عمران کی قیادت میں سوشل نیٹ ورک یا اُن جیسے لوگوں کی طرف سے ہی دی گئی ہوں گی جو مدینہ المنورہ سے لے کر لندن کی گلی کوچوںمیں اس طرزعمل کا آئے روز مظاہرہ کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
عمران کے حامیوں کو اپنے لیڈر کی ہر صحیح، غلط ، جائز اور ناجائز بات پر بھروسہ کرکے لبیک کہنے کی آزادی ہے، اس کے حامی اپنے ملک کی اینٹھ سے اینٹھ بجانے کیلئے بھی آزاد ہیں، عمران کے مخالفوں کو قتل کی دھمکیاں دینے کیلئے بھی انہیں ملک کی سرزمین اور وسائل دسیتاب ہیں، لیکن عمران کیلئے اقتدار کی بھوک اور تڑپ کیلئے دین فطرت کی آڑ لے کر اس کا ناجائز استعمال کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے اور دین فطرت کو نقصان پہنچانے یا غلط معنی ومفہوم پہناکر پیش کرنے کی جو کوششیں وہ خود اور ان کے بعض حامی کررہے ہیں وہ غلط اور نامناسب ہے۔
بحیثیت سیاستدان کے عمران کو اپنے طور سے یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے کسی بھی اشوپر اپنی آرا کو زبان دے، اپوزیشن کو لتاڑے کیونکہ اپوزیشن نے بقول ان کے کسی غیر ملکی (امریکی) سازش کا حصہ بن کر انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا جس بے دخلی کو عمران غیر قانونی ، غیر آئینی ، غیر جمہوری اور اب جرمن خاتون کے ساتھ انٹرویو کے دوران ’’الیکشن نہیں آکشن ‘‘ قرار دے رہے ہیں لیکن صحافیوں کے سوالوں کا ہاں یا نا میں جواب دینے کے آپشن کے بجائے اپنے اندھے حامیوں کو میدان میں جھونک کرصحافیوں کو قتل کی دھمکیاں دلوانا پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار کے شایاں شان نہیں۔ یہ آمریت اورعفریت کی حدانتہا ہے۔
جرمن خاتون نے عمران کو سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور کچھ دوسرے آمروں کا ہم خیال ، ہم پلہ اور طرز عمل کا سیاستدان کہکر محض سوال کیا تھا، جس کا جواب اگر دیانتداری اور سب سے بڑھ کر زمینی حقائق کے قریب ہی ہوتا دے کر اینکر کا منہ بند کردیتا لیکن مناسب جواب دینے کی بجائے عمران نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر جرمنی اور کچھ دوسرے ملکوںکا حوالہ دے کر سوال کیا کہ کیا ان ممالک میں پرامن احتجاجی مظاہرے نہیں ہوتے، جس مظاہرہ کا انہیں بھی حق حاصل ہے۔ لیکن جب خود عمران اقتدارمیں تھے تو اپوزیشن کے اسی طرز کے مظاہروں کو ملک دُشمن ، عوام دُشمن او رملک کی سالمیت کے خلاف قراردے کر انہیں کچلنے کیلئے بھرپور طاقت کااستعمال کیا تھا۔
ٍ آمرانہ ذہنیت کے حامل سیاستدانوں، سابق یا موجودہ حکمرانوں کی صف میں عمران خان بھی شامل ہوتا نظرآرہاہے۔ یہ اسی ان کی آمرانہ انداز فکراورطرزعمل کا براہ راست نتیجہ ہے کہ ان کے حامی اپنے دوسرے مخالفین کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ہیں۔ عمران دورمیں متعدد صحافیوں کا اغوا ہوا، ان کے گھروں میں گھس کر مارپیٹ کی گئی، کئی صحافتی گھرانوں کو مقفل کیاگیا، کئی لیڈروں کی تقاریر کی نشریات پر پابندی عائد کردی گئی، کئی صحافیوں کو اداروں سے برطرف کرایاگیا، پھر بھی جمہوریت کا دعویٰ کیاجارہا ہے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

رہنے دیجئے یہ شیڈول ووڈول

Next Post

اننت ناگ میں دو غیر مقامی مزدور فائرنگ میں زخمی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کولگام میں سرپنچ ہلاک

اننت ناگ میں دو غیر مقامی مزدور فائرنگ میں زخمی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.