سرینگر/۳۰ مارچ
سرینگر ضلع کے رعناواری علاقے میں ایک مسلح تصادم میں دو مقامی جنگجو مارے گئے۔
پولیس کے ایک عہدیدار کاکہناہے کہ رعناواری کے علاقے سورٹینگ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا جس کے دوران دو جنگجو مارے گئے۔
عہدیدار نے بتایا کہ انکاؤنٹر کے مقام سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت مجرمانہ مواد برآمد کیا گیا ہے۔
قبل ازیں ایک اہلکار نے بتایا کہ رعناواری میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاع ملنے پر فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی نے بعد میں اس جگہ کا محاصرہ کیا۔
عہدیدار نے بتایا کہ چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔
ایک سینئر پولیس اہلکار نے دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں مقامی ہیں۔اہلکار نے مزید کہا’’علاقے کے اندر اور ارد گرد تلاشی لی جا رہی ہے‘‘۔
دریں اثنا، پولیس نے دونوں جنگجوؤں کی شناخت جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع کے بجبہاڑہ علاقے کے رہنے والے کے طور پر کی ہے۔
ایک پولیس افسر نے دونوں کی شناخت رئیس احمد بٹ ولد عبدالحمید بھٹ ساکنہ شہباز ویری بجبہاڑہ اور ہلال احمد راہ عرف شبو ولد محفوظ احمد راہ ساکن کٹھی پورہ واگھامہ بجبہاڑہ کے طور پر کی ہے۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ رئیس گزشتہ سال ۸؍ اگست کو لاپتہ ہو گئے تھے جبکہ ہلال اسی سال۱۸؍ اکتوبر کو لاپتہ ہو گئے تھے۔ دونوں کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا اور وہ کیٹیگری سی کے عسکریت پسند تھے۔’’عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے سے پہلے رئیس ایک آن لائن نیوز پورٹل چلا رہا تھا۔‘‘
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ رات تقریباً ایک بجے کے قریب رعناواری میں ایک مختصر فائرنگ کے تبادلے میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔