ایڈیلیڈ// ہندوستان کے اسٹار کرکٹر وراٹ کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد آج کہا کہ اگرچہ وہ مایوس ہوکر آسٹریلیا سے جا رہے ہیں لیکن ایک ٹیم کے طور پر وہ یہاں سے بہتر ہونے کی کوشش کریں گے۔
ایک جذباتی ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے کوہلی نے کہا کہ ہم اپنے خواب کو پورا کیے بغیر اور اپنے دل میں مایوسی کے ساتھ آسٹریلیا سے جارہے ہیں، لیکن ہم بطور ٹیم اپنے ساتھ بہت سے یادگار لمحات ساتھ لےجا سکتے ہیں اور یہاں سے بہتر ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
اپنے مداحوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کوہلی نے کہا، ’’بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آکر ہمارا ساتھ دینے کے لیے آپ تمام مداحوں کا شکریہ۔ اس جرسی کو پہن کر اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر ہمیشہ فخر محسوس کرتا ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کو جمعرات کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں 10 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ٹیم انڈیا نے انگلینڈ کو 169 رنز کا ہدف دیا تھا جسے انگلینڈ نے بغیر کوئی وکٹ کھوئے 16 اوورز میں حاصل کر لیا۔
سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی بھی ایڈیلیڈ میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست پر دل برداشتہ ہوگئے۔
ویرات کوہلی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر سیمی فائنل میں بھارت کی شکست پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’ہم اپنے خواب کو پورا کیے بغیر اور دلوں میں مایوسی کے ساتھ آسٹریلیا کے ساحلوں کو چھوڑ کر جارہے ہیں‘۔
اُنہوں نے لکھا کہ’لیکن ہم بطور گروپ یہاں سے بہت سی یادگار لمحات ساتھ لے کر جاسکتے ہیں اور آگے مزید بہتر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں‘۔
ویرات کوہلی نے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ’ہمارے تمام مداحوں کا شکریہ جنہوں نے اسٹیڈیمز میں ہماری حمایت کرنے کے لیے بڑی تعداد میں شرکت کی‘۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ کے آخر میں لکھا کہ’میں نے اس جرسی کو پہن کر اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے ہمیشہ فخر محسوس کیا‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایلکس ہیلز (86 ناٹ آؤٹ) اور جوس بٹلر (80 ناٹ آؤٹ) کی نصف سنچریوں کی بدولت انگلینڈ نے جمعرات کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ہندوستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان کے ساتھ فائنل میں جگہ بنالی ہندوستان نے انگلینڈ کو جیت کے لیے 169 رنز کا ہدف دیا جسے بٹلر-ہیلز کی جوڑی نے چار اوورز باقی رہتے حاصل کر لیا۔
یلکس ہیلز نے 47 گیندوں پر چار چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 86 رنز بنائے جبکہ کپتان بٹلر نے 49 گیندوں پر نو چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 80 رنز بنائے۔
میلبورن میں اتوار کو ہونے والے فائنل میں انگلینڈ اور پاکستان دونوں ٹیمیں دوسری بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے کا دعویٰ پیش کریں گی۔ انگلینڈ نے اس سے قبل 2010 میں ٹائٹل جیتا تھا جب کہ اسے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2016 کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔
دوسری جانب پاکستان نے 2009 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی اپنے نام کی تھی اور یہ ان کا دوسرا فائنل ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 1992 کے ورلڈ کپ کا فائنل بھی انگلینڈ میں کھیلا گیا تھا جہاں عمران خان کی ٹیم نے انگلینڈ کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔
بٹلر اور ہیلز کی جوڑی نے 169 رنز کے تعاقب میں دھماکہ خیز آغاز کیا۔ دونوں نے پاور پلے میں انگلینڈ کے لیے 63 رنز جوڑے جبکہ ہندوستان ایک وکٹ کے نقصان پر 38 رنز ہی بنا سکاتھا۔
بٹلر ہیلز نے دھماکہ خیز آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل کرتے ہوئے 11 ویں اوور میں 100 رنز کا ہندسہ چھو لیا جبکہ بٹلر نے 16 ویں اوور کی آخری گیند پر چھکا لگا کر انگلینڈ کو فائنل میں پہنچا دیا۔
یہ ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی سب سے زیادہ اور ٹی۔ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہندوستان کے خلاف پہلی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت ہے۔ اس سے قبل بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں پاکستان کو ہندوستان کے خلاف 152 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت داری سے فتح دلائی تھی۔
اکسر پٹیل (4 اوور، 30 رنز) اور ارشدیپ سنگھ (2 اوور، 15 رنز) کو چھوڑ کر کوئی بھی ہندوستانی گیند باز رنز پر قابو نہ رکھ سکا۔ روی چندرن اشون نے دو اووروں میں 27 رنز دیے جبکہ محمد شامی نے تین اووروں میں 39 رنز دیے۔ بھونیشور کمار نے دو اووروں میں 25 اور ہاردک پانڈیا نے تین اوورز میں 34 رنز دیے۔