لندن//
چیف سیکریٹری‘ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج عالمی سرمایہ کاروں سے کہا کہ وہ جموںوکشمیر میں سرمایہ کاری کریں تاکہ وہاں کی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ فوائد کو حاصل کیا جاسکے۔
اِن باتوں کا اِظہار ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے یہاں لندن میں اِنسٹی چیوٹ آف ڈائریکٹرس اِنڈیا کی طرف سے منعقدہ کارپوریٹ گورننس اور پائیداری کے بارے میں لندن گلوبل کنونشن ۲۰۲۲ء میں بطور مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چیف سیکریٹری نے مندوبین کو جموںوکشمیر میں دستیاب سرمایہ کاری کے وسیع مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی ۔ اُنہوں نے ان سے گزارش کی کہ وہ جموںوکشمیر کو اُمید ، خوشحالی اور ترقی کی کامیابی کی کہانی میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں جموںوکشمیر کا ساتھ دیں۔
ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ اِس عالمی تقریب میں ان کی شرکت کا مقصد عالمی کاروبار ی برادری کے درمیان اعتماد پیدا کرنا او رسرمایہ کاری کے ایک ممکنہ مقام کے طور پر جموںوکشمیر کی طاقت کو ظاہر کرنا ہے۔
چیف سیکریٹری نے کہاکہ مرکزی حکومت ’ آتمانربھر بھارت ‘ مہم کے تحت ہندوستان کو عالمی سپلائی چین کا مرکز بنانے کے لئے جوش و خروش سے کام کر رہی ہے ۔ اُنہوں نے یاد دِلایا کہ اِس سمت میں میک اِن اِنڈیا ، ووکل فار لوکل ، ضلع کے تحت برآمدات کو ایکسپورٹ ہب کے طور پر فروغ دینا ، ایم ایس ایم اِی صنعتوں کے لئے گھریلو اور عالمی ویلیو چینوں کیلئے مارکیٹ لنک وغیرہ جیسے بہت سے اقدامات اِس سمت میں شروع کئے گئے ہیں۔
ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ اِس پس منظر میں جموںوکشمیر اِنڈسٹریل پالیسی۳۰۔۲۰۲۱سابقہ صنعتی پالیسیوں سے ایک خوش آئند تبدیلی ہے اور جموںوکشمیر میں صنعتی ماحولیاتی نظام ایک مثالی تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کیلئے تیار ہے۔
چیف سیکریٹری نے مقامی اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’’جموںوکشمیر حکومت نے ترقی کی راہ میں جرأت مندانہ اور فیصلہ کن قدم اُٹھائے اور جموںوکشمیر یوٹی تیزی سے قومی اقتصادی رفتار کے ساتھ انضمام کی طرف بڑھ رہا ہے تاکہ ایک خوشحال اور خود انحصار یونین ٹیریٹری بن سکے‘‘۔
ڈاکٹر مہتا نے اِس بات کا اعادہ کیا کہ اہم فیصلے لئے گئے ہیں جنہوں نے آئینی ڈھانچے کو تبدیل کیا ہے ، جموںوکشمیر اور باقی ملک کے درمیان مصنوعی قانونی اور اقتصادی رُکاوٹوں کو دُور کیا ہے اور جموںوکشمیر کو پوری دُنیا کے ساتھ اورملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے۔
چیف سیکریٹری نے اِجتماع کو مطلع کیا کہ جموںوکشمیر کے لوگ اَب ان حقوق اور فوائد سے پوری طرح لطف اندوز ہوسکتے ہیں جو ہندوستان کے دیگر تمام شہریوں کو حاصل ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ پنچایتوں اور شہری بلدیاتی اِداروں میں حکمرانی کے سب سے نچلے درجے پر لوگوں کی حقیقی شرکت کے ساتھ ایک مضبوط نچلی سطح پر جمہوریت قائم کی گئی ہے۔
ڈاکٹر مہتا نے شرکا ء کو یقین دِلایا کہ حکومت جموںوکشمیر کو ایک خوشحال اور ترقی پسند خطہ میں تبدیل کرنے اور جموںوکشمیر کا ایک نیا وژن پیش کرنے کیلئے پُر عزم ہے جوجموںوکشمیر کی مہمان نوازی ، گرمجوشی اورجامعیت کی اس کی بھرپورروایت کی بھرپور نمائندگی کرے گا او رعالمی سطح پر ’’ زمین پر جنت‘‘ کی حیثیت سے مشہور ہے۔
چیف سیکریٹری نے سرمایہ کاروں کی مزید حوصلہ اَفزائی کیلئے اُنہیں بتایا کہ اِس برس تقریباً ۱۰ملین سیاحوں نے جموںوکشمیر یوٹی کا دورہ کیا ۔اُنہوں نے نشاندہی کی کہ اِنتظامیہ نے دیر سے پوشیدہ اور آف بیٹ سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات شروع کئے ہیں جو سیاحوں کو نئے اور متنوع تجربے کی پیشکش کرتے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ یوٹی ایڈونچر ، یاترا ،پلگرمیج ،سپریچول اور ہیلتھ ٹوراِزم میں بہت زیادہ اِمکانات پیش کرتا ہے۔
ڈاکٹر مہتا نے معاشی طاقتوں کی عکاسی کرتے ہوئے کہا’’ جموںوکشمیر کی ایک مضبوط معیشت ہے جو زراعت ، باغبانی اور خدمات شعبے پر مرکوز ہے ۔اِس کے پاس بہترین زمینی او رآبی وسائل ہیں جو ایک بڑی کشش ہے۔‘‘
چیف سیکریٹری نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں کہا کہ ہماری متعلقہ پالیسیوں کو تقویت دینے کے لئے طویل عرصے سے زیر اِلتوأ منصوبوں کو مکمل یا تیز کیا گیا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر نے بنیادی ڈھانچے کی اَپ گریڈیشن کے بہت سے اقدامات اُٹھائے ہیں جن میں رِنگ روڈز، نیشنل ہائی ویز ، ریلوے پروجیکٹس، میٹرو پروجیکٹس ، شہری پروجیکٹس ، صحت ، بجلی اور آبپاشی کے پروجیکٹوں اور کھیل بنیادی ڈھانچے کی تیزی سے تعمیر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر حکمرانی کے طریقوں سے حکومتی نظام میں نظم و ضبط او رجواب دہی کا احساس پیدا ہوا ہے۔
ڈاکٹر مہتا نے اِنکشاف کیا کہ مرکزی حکومت نے جموںوکشمیر کی مجموعی ترقی کے لئے نئی سکیم متعارف کی ہے ۔ اُنہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ سکیم ایک درجہ بند ترغیبی ڈھانچہ سے مساوی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کرتی ہے جو جموںوکشمیر کے دُور دراز علاقوں میں مینو فیکچرنگ اور سروس سیکٹر دونوں کو رواڈدیتا ہے ۔ اِس سکیم کو سال۲۰۲۵ء تک کل۲۸۴۰۰ کروڑ روپے یعنی۷ء۳ بلین امریکی ڈالر کے اخراجات کے ساتھ منظو رکیا گیا ہے ۔
چیف سیکریٹری نے مقررہ وقت میں تمام منظوریوں اور اجازتوں کو حاصل کرنے کے لئے ایک سٹاپ حل کے طورپر سنگل وِنڈو پورٹل کے آغاز کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا ۔ اُنہوں نے اُنہیں بتایا کہ ہمارے سنگل وِنڈوپورٹل پر تقریباً ۲۱۵خدمات فعال ہیں جو حقیقی معنوں میں کم حکومت اور زیادہ حکمرانی کے دور میں ہیں۔
ڈاکٹر مہتا نے اَپنے مقصد کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کی تقریب میں مقامی ایم ایس ایم اِی سیکٹر کو فروغ دے رہے ہیں جس میں مقامی نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے اور جموںوکشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کیلئے ذیلی اِکائیوں کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت ہے ۔
۸سے ۱۲؍نومبر کے درمیان منعقد ہونے والے ۴ روزہ کنونشن میں دنیا بھر سے رہنما، پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، فقہا، سماجی مفکرین، اور کاروباری، مالیات، کارپوریٹ گورننس، اور پائیداری کے شعبوں کے پیشہ ور افراد شرکت کر رہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آخری سالانہ عالمی کنونشن ۲۰۱۹ ء میں لندن میں منعقد ہوا تھا جس میں عالمی اور ہندوستان سے ۴۰۰ مندوبین کی ریکارڈ شرکت تھی۔ تقریب میں ۲۴ سے زائد ممالک نے شرکت کی۔