نئی دہلی//لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بدھ کو وگیان بھون میں منعقدہ سینٹرل انفارمیشن کمیشن کے 15ویں سالانہ اجلاس میں سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور شفافیت کی اقدار کو متعارف کراتے ہوئے انفارمیشن کمیشن کو رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے ذریعے جمہوریت کو بااختیار بنایا ہے اور معلومات کے تیز رفتار تبادلے اور شفافیت نے بدعنوانی پر لگام لگائی ہے ۔
مسٹر برلا نے کہا کہ 75 سال کے جمہوری سفر میں ملک نے سماجی و اقتصادی تبدیلی کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ قانون سازی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کی اقدار اور مینڈیٹ کی بنیاد پر مرکزی اور ریاستی سطح پر قانون کے اداروں نے عوام کو حقوق فراہم کرنے میں وسیع کام کیا ہے اور انتظامیہ کی جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنایا ہے ۔
حق اطلاعات قانون سے ہونے والی بڑی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے بتایا کہ ای گورننس، معلومات کے تیز تبادلے اور گاؤں کی سطح تک آنے والی شفافیت نے بدعنوانی پر لگام لگائی ہے اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک ہندوستان کا وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن میں بڑا رول ہے جسے عوامی شراکت کی بنیاد پر یقینی بنایا جا رہا ہے ۔
گورننس اور انتظامیہ میں لوگوں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ آر ٹی آئی سے متعلق فوری معلومات اور شفاف عمل آوری سے عوام کا اعتماد مضبوط ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح قطار میں کھڑے آخری شخص کو بدعنوانی سے پاک ہندوستان کی طرف اٹھائے گئے اقدامات سے فائدہ ہوا ہے ۔ انہوں نے آر ٹی آئی کے غلط استعمال سے ہوشیار رہنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ آر ٹی آئی فائلر کی نیت کا مطالعہ کرنا ضروری ہے اور ایسے اقدامات سے مزید شفافیت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ آخر میں لوک سبھا کے اسپیکر نے آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر منعقدہ اس سیشن میں بامعنی بحث اور مکالمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی۔
اس موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور ارتھ سائنسز کی وزارت میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ موجود تھے ۔