نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس پر ہندو برادری اور ان کے عقیدے کی علامتوں کی مسلسل توہین کرنے کا الزام لگایا ہے اور اس نے سیکولرازم کو ہندو مذہب کی توہین کے احساس کا اظہار بنا دیا ہے ۔
بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سدھانشو ترویدی نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا، ‘‘چھتیس گڑھ کے راج ناندگاؤں میں ایک بار پھر کانگریس کے میئر کی موجودگی میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کا معاملہ سامنے آیا ہے ’’۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اس لئے مزید سنگین ہو جاتا ہے کیونکہ اگر آپ گزشتہ چند برسوں کی پیش رفت کو دیکھیں تو یہ کوئی الگ تھلگ یا چھوٹا واقعہ نہیں ہے ۔ دو دن پہلے کانگریس کرناٹک کے سابق ورکنگ صدر نے لفظ ہندو کے لیے ‘گندا’ لفظ استعمال کیا تھا۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی لوگوں کے کانوں میں یہ منتر پھونک رہے ہیں کہ اگر آپ ووٹ جوڑنے کے لیے ہندوؤں کے جذبات اور شناخت کو ٹھیس پہنچانی ہے تو پیچھے نہ رہنا۔ "اور یہ عمل ایک طویل عرصے سے جاری ہے ۔ ایک دور میں کبھی کہا ہندو دہشت گرد ہے ، کبھی ہندو طالبان کہا اور کبھی ہندو بوکو حرام، یہ کارنامے ہندوستان کی قدیم ترین جماعت کے ہیں۔
ڈاکٹر ترویدی نے کہا، "کتنے دکھ کی بات ہے کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں کتنا زہر بھرا ہوا ہے ۔ یہ سیکولر سیاست کے فروغ دینے والے ، خواہ وہ بزرگ ہوں یا سب سے چھوٹے ، ان کی فطرت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ فطرت صرف یہ ہے کہ سیکولرازم کا مطلب ہندو مذہب سے نفرت اور بے عزتی کا اظہار کرنا۔
انہوں نے کہا، ‘‘ہمیں پورا یقین ہے کہ ملک اور ریاستوں کے روشن خیال لوگ اس سب کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور جو لوگ آزادی کے امرت دور کے دوران زہریلی بیلیں پھیلا رہے ہیں، ان سے عوام نجات دلائیں گے ۔’’