نئی دہلی//ہندوستان کو دنیا کی قدیم ترین زندہ تہذیب قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ یہ ملک ہزاروں سالوں تک لازوال ہے کیونکہ اس کے خیالات، فلسفیانہ سوچ اور عالمی نظریہ لازوال ہے ۔
ہفتہ کو یہاں معروف جین سنت آچاریہ ودیاآنند مہاراج کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ "ہمارا ہندوستان دنیا کی سب سے قدیم زندہ تہذیب ہے ، ہم ہزاروں سالوں سے لازوال ہیں، کیونکہ ہمارے خیالات لازوال ہیں، ہماری سوچ لافانی ہے ، ہمارا فلسفہ لافانی ہے اور آچاریہ شری ودیاانند جی منی راج ہندوستان کی اس قدیم روایت کے جدید مینارہ ہیں۔”
وزیراعظم نے کہا کہ آج قوم اپنی روحانی روایت میں ایک اہم موقع دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ایک اور وجہ سے بھی خاص ہے کیونکہ 28 جون 1987 کو شری ودیا نند منی راج کو رسمی طور پر ‘آچاریہ’ کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک عنوان نہیں بلکہ ایک مقدس دھارے کا آغاز ہے جس نے جین روایت کو فکر، نظم و ضبط اور ہمدردی سے جوڑا ہے ۔ آچاریہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ صد سالہ تقریب کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے ، یہ ہمیں ایک عہد اور ایک عظیم سنیاسی کی زندگی کی یاد دلاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی موقع کو منانے کے لیے خصوصی یادگاری سکے اور ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج انہیں ‘دھرم چکرورتی’ کے خطاب سے نوازا گیا ہے اور وہ اسے عاجزی کے ساتھ قبول کر رہے ہیں اور اسے مادر ہند کے قدموں میں وقف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ "میں خاص طور پر آچاریہ شری پرجنا ساگر جی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ آپ کی رہنمائی میں آج کروڑوں پیروکار پوجی گرودیو کے دکھائے ہوئے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ آج اس موقع پر آپ نے مجھے ‘دھرم چکرورتی’ کا خطاب دینے کا جو فیصلہ کیا ہے ، میں خود کو اس کے قابل نہیں سمجھتا ہوں، لیکن یہ ہے کہ ہم اپنے سنسکار سے جو کچھ حاصل کرتے ہیں، ہم اسے قبول کرتے ہیں۔ اس لیے ، میں آپ کے اس پرساد کو عاجزی کے ساتھ قبول کرتا ہوں، اور اسے مادر ہند کے قدموں میں وقف کرتا ہوں۔”