نئی دہلی، 8نومبر (یو این آئی) ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے سپریم کورٹ کے ذریعہ اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے لئے دس فیصد ریزرویشن پر مہر تصدیق ثبت کرنے کے فیصلہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے ۔
آج یہاں جاری ریلیز کے مطابق ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ سیریم کورٹ نے اپنے 3:2فیصلہ کے ذریعہ مودی حکومت کے اقتصادی طور پر کمزور اعلی طبقات کے لئے تعلیم اور روزگار میں 10% ریزریشن دئے جانے کے فیصلہ کو صحیح قرار دیا ہے حالانکہ اس پر پورے ملک میں شدید احتجاج ہوا تھا – انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کے بعد اس بعد کا اندیشہ بڑھ گیا ہے کہ سیاسی پارٹیاں اس کو فیصلہ کو ان طبقات کے استحصال کے لئے استعمال کریں گی۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ہندوستان میں تعلیم اور روزگار میں ریزرویشن بنیادی طور پر ذات پات کی بنیاد پر صدیوں سے دبائے گئے طبقات کو اوپر اٹھا نے کے لئے تھا نہ کہ اقتصادی سطح بلند کرنے کے لئے ۔انہوں نے آگے کہا کہ دستور ساز اسمبلی میں ذات پات کی بنیاد پر صدیوں سے دبائے گئے دلت، قبائلی طبقات اور پس ماندہ ذاتون کو اوپر اٹھانے کے لئے تعلیم اور روزگار میں ریزرو یشن دینے کا فیصلہ لیا۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ اعلی ذاتون کو معاشی پس ماندگی کی بنیاد پر ریزرو یشن دینے کا فیصلہ پورے ریزرو یشن کے تصور کا گھناؤنا مذاق ہے جو کہ غربت کے ازالہ کے لئے نہیں بلکہ ذات پات کی بنیاد پر استحصال کے خاتمہ کے لئے تھا۔
ڈاکٹر الیاس نے مطالبہ کیاکہ حکومت معاشی طور پر کمزور طبقات کو اوپر اٹھانے کے لئے خصوصی ویلفیئر اسکیموں اور ویلفیئر پیکیجز کا اہتمام کرے اور ان کی منصفانہ طور پر تقسیم کو یقینی بنائے ۔