جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

ڈ ل جھیل کی موت کا اصل ذمہ دار

لالچی ہاتھ، بدعنوانیاں اور ووٹ بینک سیاست

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-07
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ایک مدت سے جموں کے شہری جموں سٹی میں ایک مصنوعی جھیل کی تعمیر کیلئے تڑپ رہے ہیں، ہر سال اس مصنوعی جھیل کی تعمیر پر کروڑوں روپے کے مصارف آرہے ہیں لیکن سالہاسال گذرنے اور کروڑوں روپے کے مصارف برداشت کرنے کے باوجود جھیل کی تعمیر کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوپارہاہے۔ کیوں؟ اس کا جواب ہے لیکن تفصیل طلب ہے۔
ا س کے برعکس قدرت نے کشمیرکو جھیل ڈل، جھیل وُلر ، جھیل نگین اور کئی دوسرے جھیلوں سے نوازا، ان قدرتی جھیلوں نے کشمیر کی خوبصورتی میں چار چاند لگادیئے، نہ صرف مقامی آبادی بلکہ کشمیرکی سیاحت پر آرہے ملکی وغیر ملکی سیاح بھی ان جھیلوں کے روح پرور مناظرکو دیکھ کر سحر زدہ ہورہے ہیں لیکن بدقسمتی سے یہ تینوں شہر ہ آفاق جھیلیں لالچی ہاتھوں ، ہوس گیری، غنڈہ گردی ، ناجائز تجاوزات اور ناجائز تعمیرات اور دوسری کئی تخریبی نوعیت کی وجوہات کے سبب نہ صرف سکڑتی جارہی ہیں بلکہ ان جھیلوں کا پانی بھی ہر گذرتے دن کے ساتھ گندہ ، ناقابل استعمال، مضر صحت اور کشافت سے عبارت ہوتاجارہاہے۔
جھیل ڈل کا قدرتی رقبہ اب تک گذرتے برسوں کے دوران ناجائز تجاوزات اور تعمیرات کے نتیجہ میں تقریباً پچاس فیصد تک سکڑ چکا ہے۔ عدالت عالیہ نے مداخلت کی، کچھ ہدایات دیئے، جھیل کے اردگرد دو سو فٹ تک گرین بیلٹ کی تشکیل کی واضح ہدایات دی ، ناجائز تعمیرات پر پابندی لگانے اور اُس پابندی کو ہر قیمت پر قابل عمل بنانے کی سمت میں کچھ راہ نما خطوط بھی تجویز کئے لیکن عدالت عالیہ کے ا حکامات کا احترام نہ اس کے آس پاس رہائش پذیر لوگ کررہے ہیں اور نہ ہی متعلقہ سرکاری اداروں کیلئے عدالتی احکامات کوئی معنی رکھتے ہیں۔ اگر کچھ ہے تو لوگوں کیلئے ناجائز تعمیرات وتجاوزات اور متعلقہ سرکاری اداروں کیلئے آمدن اورلوٹ کے بالا ذرائع۔
پرانا نام لوڈا تھا جو اب کسی دوسرے نام کے تحت اپنے بھاری بھرکم وجود کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ مسلسل دعویٰ کیاجارہاہے کہ جھیل کے اردگرد ناجائز تعمیرات اور ناجائز تجاوزات کو مہندم کیاجارہاہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پویس میں FIRدرج کرائے جارہے ہیں۔ لیکس اتھارٹی کے اس نوعیت کے دعویٰ اشک شوئی اور دکھاوے کے سوا اور کچھ نہیں بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اس نوعیت کی چند ایک کارروائیاں رائے عامہ کو گمراہ کرکے ان کی توجہ جھیل ڈل کی تشویشناک صورتحال سے ہٹانے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔
اس حوالہ سے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراجات اسی دکھاوا کی اشک شوئی کی کڑی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ناجائز تعمیرات اور تجاوزات کیلئے درکار میٹریل …سیمنٹ ، باجری، پتھر، ریت ، لکڑی ، اینٹ وغیرہ کیا ہوائی راستوں سے درکا جگہوں تک پہنچایا جارہاہے، کیاپولیس کی متعلقہ چوکیوں؍سٹیشنوں میں تعینات عملے کو معلوم نہیں کہ میٹریل لانے لے جانے کیلئے ان کی ناک کے نیچے سے کون لوگ ملوث ہیں ، کتنے ایجنٹ یہ کام کررہے ہیں ، کون کون ملوث ہے، کیا لیکس اتھارٹی کو ان سارے معاملات کی جانکاری نہیں ہے، لیکس اتھارٹی کو کم سے کم یہ تو معلوم ہوگا کہ ان کی اتھارٹی کے وجود کے پہلے دن ڈل جھیل کا حدود اربعہ کتنا تھا اور اب تک سکڑ تے سکڑتے کتنا رقبہ باقی رہ گیا ہے، وجود کے پہلے دن جھیل ڈل کی پانیوں کے سینے اور ارد گرد کیچ منٹ ایریا میں کتنے ڈھانچے بہ شکل مکانات وغیرہ تھے اور اب ان برسوں میں ان میں کس حد تک بڑھوتری ہوئی ہے، کیا سنجیدہ فکر حلقے یہ سوال کرنے میں حق بجانب نہیں کہ ناجائز تعمیرات کے دوران ہی کیوں کارروائی نہیں کی جاتی اور جب کوئی تعمیر یا تجاوزات مکمل ہوتی ہے تو پھر کسی وجہ سے حرکت میں آکر کارروائی کا ڈرامہ رچایا جاتاہے۔
اس تلخ سچ کے باوجود کہ ہر سال کروڑوں روپے کے مصارف ڈل جھیل کی عظمت رفتہ کی بحالی کے کاموں پر آرہے ہیں اس شہرہ آفاق جھیل کی عظمت رفتہ کی بحالی تودور کی بات آج کی تاریخ کے حوالہ سے ضرورت کی تکمیل نہیں ہو پارہی ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈل کا پانی روزبروز کشافت زدہ ہوتا جارہا ہے جبکہ اس کے کیچ منٹ علاقوں سے خارج ہورہی ساری گند اور غلاظت ڈل میں جذب ہوتی جارہی ہے۔ گھاس پھوس کی کٹائی کے عمل سے قطع نظر وہ ذرائع قابو میں نہیں آرہے ہیں جو ڈل کے پانیوں کو کشیف اور بحیثیت مجموعی ڈل کو موت کی دہلیز تک لے جانے کے اہم وجوہات تصور کئے جارہے ہیں۔
ڈل کی یہ صورتحال واقعی باعث تشویش ہے، لیکن اس تکلیف دہ اور پُرتشویش منظرنامہ کے باوجود لوگ ہوش کے ناخن نہیں لے رہے ہیں، ڈل کو بچانے کیلئے عوامی سطح پر کوئی حرکت نظرنہیں آرہی ہے، کوئی مزاحمتی تحریک برپانہیں ہورہی ہے، لالچی بددیانت اور بدخواہ خصلتوں اور فطرت کے حامل لوگوں کی چیرہ دستیوں اور ناجائز تعمیرات اور تجاوزات میں سراپا ملوث لوگوں کا دبدبہ غالباً اس قدر طاقتور ہے کہ اوسط کشمیری ان سے خوفزدہ ہے، سیاسی سطح پر سیاسی پارٹیاں خاموش ہیں کیونکہ ڈل کے ارد گرد اور اس کے پانیوں پر آباد لوگ ان کیلئے ووٹ بینک کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ اسی ووٹ بینک کی پالیسی اور مصلحت نے ڈل جھیل کو بتدریج موت سے ہم کنار کردیاہے۔
ماضی قریب میں اس کی آبادی کو دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کیلئے رہائشی کالونیوں میں ان کے حق میں پلاٹ الاٹ کئے جاتے رہے لیکن ان الاٹ شدہ پلاٹوں پر آج کی تاریخ میں کتنے حقیقی اور اصلی ڈل کے باشندے رہائش پذیر ہیں جبکہ اکثریت ملکیتی الاٹ شدہ حقوق سے دستبردار ہوکر واپس ڈل کی طرف لوٹ آئی ہے۔
کس حکومت نے اس بددیانت عمل کو روکنے کی کوشش کی بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ہر ایک نے سیاسی مصلحتوں سے کا م لیا کیونکہ یہ ووٹر ان کے ووٹ بینک کا حصہ رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے کشمیر کو ہر وہ نعمت عطا کررکھی ہے جو اللہ تعالیٰ نے چاہی لیکن ہماری لالچ، بدخواہی، مادہ پرستی، قدرتی نظام اور فطرت خداوندی کے ساتھ ظالمانہ چھیڑ چھاڑ ، بے حسی اور سب سے بڑھ کر ناشکری ہم قدرت کی ان انمول نعمتوں سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔ یہ کوئی مفروضہ نہیں، زندگی کے مختلف شعبوں کے حوالوں سے اپنی روشوں اور خصلتوں کا غور سے جائزہ لیں تو حقیقت کا پتہ بھی چل جائے گااور شاید احساس بھی جاگ جائے گا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یہ کھیل آسان نہیں

Next Post

سیمی فائنل سے قبل انگلینڈ ٹیم کو بڑا دھچکا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
سیمی فائنل سے قبل انگلینڈ ٹیم کو بڑا دھچکا

سیمی فائنل سے قبل انگلینڈ ٹیم کو بڑا دھچکا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.