خان صاحب نے اتنا جھوٹ بولا ہے… یہ اتنے جھوٹے ہیں کہ ان کے منہ سے اگر خدا نخواستہ کبھی سچ بھی نکلے گا تو… تو بھی ہمیں وہ جھوٹ ہی لگے گا… اور سو فیصد لگے گا ۔ انکے ارد گرد جو لوگ ہیں‘ وہ جھوٹوں کے سردار ہیں ‘ ان کا جو بیانیہ ہو تا ہے وہ سب کچھ ہوتا ہے‘ سوائے سچ کے اور… اور یہ بات بار بار اور ہر بار ثابت بھی ہو جاتی ہے… تازہ جھوٹ جو پکڑا گیا وہ ان کی نام نہاد غیر ملکی سازشی تھیوری تھی… ان کی من گھڑت تھیوری ۔ اب خان صاحب پر ’حملہ ‘ ہوا ہے … اور عمران خان کی سنی جائے تو… تو انہیں ایک نہیں ‘ دو نہیں‘ تین‘ نہیں بلکہ چار چار گولیاںلگی ہیں… یہ یقینا ایک بڑا واقعہ ہے… لیکن اللہ میاں کی قسم اس واقعہ ‘ اس حملے کے حوالے سے خان صاحب جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں ‘ اس پر یقین کرنے کو جی نہیں کررہا ہے… بالکل بھی نہیں کررہا ہے… اور اس لئے نہیں کررہا ہے کیونکہ خان صاحب ایک جھوٹے اور مکار قسم کے آدمی ہیں … خان صاحب جب کہتے ہیں کہ ان کے پاؤں میں چار گولیاں لگی ہیں تو یقین کرنے کو جی نہیں کررہا ہے… یہ جناب جب یہ کہہ رہے ہیں کہ ان پر ان کے دشمنوں ‘ ان کے سیاسی حریفوں نے حملہ کروایا … تو ہمیں ان کی بات ایک دم جھوٹی لگتی ہے… یقین ہی نہیں ہو رہا ہے کہ خان صاحب جو کہہ رہے سچ کہہ رہے ہیں اور… اور اس لئے یقین نہیں ہو رہا ہے کہ ہم یہ بات ماننے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں کہ خان صاحب کبھی سچ بھی کہہ سکتے ہیں… جس طرح خان صاحب نے اپے اقتدار کو بچابے کیلئے غیر ملکی سازش کا بیانہ گھڑ لیا …ہم حیران نہیں ہوں گے اور … اور بالکل بھی نہیں ہوں گے کہ کل کو اگر یہ بات سامنے آجائے‘ یہ ثابت ہو جائے کہ خان صاحب نے لانگ مارچ کے دوران خود پر حملہ کروایا … خان صاحب ایسا کر سکتے ہیں … ان میں یہ صلاحیت کوٹ کوٹ کے بھری ہے اور… اوریقینا یہ ایسا کر سکتے ہیں … خود پر حملہ کرا سکتے ہیں تاکہ یہ دو بارہ اقتدار میں آجائیں …اور اگر ایسا نہیںہے اور خان صاحب پر ہوئے حملے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے‘ان پر واقعی میں حملہ ہو…ا تو بھی ان پر بھروسہ کرنے کیلئے ہم تیار نہیں ہیں اور… اور اس لئے نہیں ہیں کیونکہ خان صاحب کے جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں ۔ ہے نا؟