جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

غیر مستحکم پاکستان ہمسایوں کیلئے خطرہ

عمران خان پر حملہ، سیاسی کلچر کا ہی حصہ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-11-05
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

پاکستان کا جو کچھ بھی سیاسی اور معاشرتی لینڈسکیپ ہے اس کے تناظرمیں سابق وزیراعظم عمران خان پر حالیہ قاتلانہ حملہ حیران کن نہیں۔ سیاسی لیڈروں کو راستے سے ہٹانا، ان پر حملے کروانا ان کی کردار کشی کرنا، ان سے بڑھ کر اور بھی بہت کچھ پاکستان کے سیاسی لینڈ سکیپ کا ہی ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔پاکستان کی ۷۵؍ سالہ تاریخ پر محض سرسری نظرڈالی جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اس نوعیت کے معاملات اور واقعات اُس ملک کی معاشرتی اور سیاسی تہذیب کا ان مٹ حصہ ہیں۔
عمران خان پرحالیہ حملے کو اُسی مخصوص تناظرمیں دیکھا جانا چاہئے اس سے باہر کسی اور عینک سے دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا قتل، ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی، بے نظیر بھٹو کی ایسے ہی طر زپر قاتلانہ حملے میں ہلاکت اور پھر آرمی ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کی ہوائی حادثہ میں موت محض چند ایک واقعات ہیں اگر چہ چھوٹے بڑے کئی سیاسی لیڈروں اور شخصیات کی ہلاکتیں بھی ریکارڈ پر ہیں۔
بہرحال سوال یہ ہے اور طویل المدت تک پوچھا جاتارہے گا کہ عمران خان کو کیوں نشانہ بنایاگیا یا خود عمران خان نے نشانہ بنائے جانے کا ڈرامہ رچایا، اس کا پتہ لگانا پاکستان کی ایجنسیوں کا کام ہے، بادی النظرمیں اس مخصوص واقعہ کے تناظرمیں جو سوال سامنے آرہے ہیں ان کے کم وبیش سبھی جوابات غیر واضح ہیں اور مختلف سمتوں کی طرف اشارہ کررہے ہیں ۔لیکن کچھ تجزیہ کار اس واقعہ کو عمران خان کی آرمی نامی ادارے کے ساتھ ان کی اقتدار سے بے دخلی کے ردعمل میںمخاصمت سے جوڑرہے ہیں، جبکہ اپنے اوپر حملے میں ملوث افراد کے جو نام خود عمران خان نے زبان پر لائے ہیں ان میں وزیراعظم شہباز شریف ، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور آرمی جنرل فیصل قابل ذکر ہے جبکہ عمران کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ انہوںنے ایک ویڈیو ریکارڈ کررکھا ہے جس میں اور باتوں کے علاوہ ان چار اشخاص کے نام درج ہیں جو بقول ان کے ’میری ہلاکت کی صورت میں ذمہ دار ہوں گے‘۔
لیکن ساتھ ہی عمران نے جو بیانات دیئے ہیں ان میں جو دعویٰ کئے گئے ہیں لگتا ہے کہ عمران خود تذبذب میں مبتلا ہیں ، کبھی کہہ رہے ہیں کہ آرمی ملوث ہے، کبھی بقول ان کے موجودہ امپورٹڈ حکومت کے اعلیٰ ذمہ دار…شہباز شریف ، آصف علی زرداری، نواز شریف، مریم نواز، تو کبھی سابق گورنر پنجاب تاثیر کی طرز پر انہیں توہین مذہب کا مرتکب قرار دے کر قتل کرنے کی سازش رچائی گئی۔
قطع نظر اس کے کہ ذمہ دار کون ہے اور ا س واقعہ کے ردعمل میں کس کو کیا اور کس حد تک سیاسی فائدہ پہنچ سکتا ہے ، دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان بحیثیت ملک کے اپنے اس مخصوص سیاسی اور معاشرتی لینڈ سکیپ پر آج کی تاریخ میںکہاں کھڑا ہے اور آنے والے دنوں میں اس پر کس نوعیت کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کی قریبی ہمسایہ ریاستوں پر بھی کیا کچھ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ان پر بھی گہری نگاہ رہیگی۔
اس سوال کا تعلق اس نظریہ سے ہے کہ عمران خان نے اقتدار سے بے دخلی کے بعد جوراستہ اختیار کیا ہے اور جس بیانیہ کولے کر وہ فی الوقت چھ ماہ سے میدان میں ہیں حکومتی اتحاد اس بیانیہ کو سازشی ، جھوٹا ،فسادی اور انتشاری قرار دے رہا ہے، خود عمران کا کہنا ہے کہ پاکستان چونکہ غلام ہے وہ ملک کو اس غلامی سے نجات دلانے کیلئے حقیقی آزادی کے راستے پر ڈالنا چاہتے ہیں، اس کیلئے ضروری ہے کہ فوری طور سے الیکشن ہوں یا پھر خونین انقلاب برپا ہوجائے۔ تجزیہ کار عمران کے اس بیانیے کو یہ کہکر رد کررہے ہیں کہ عمران پاکستان نامی ملک کیلئے یہ سب کچھ نہیں کررہے ہیں بلکہ وہ کسی بھی قیمت پر اقتدار پر واپسی چاہتے ہیں ۔ اسی لئے وہ بار بار اپنے پرانے محسن فوجی ادارے سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ وہ غیر جانبدار نہیں رہ سکتے جبکہ مذہبی رنگت دے کر وہ یہ بیانیہ بھی سامنے لارہے ہیں کہ اسلام میں نیوٹرل کا کوئی تصور نہیں ہے۔
لیکن سیاسی تجزیہ کار، سنجیدہ فکر سیاسی وعوامی حلقے ، ذمہ دار صحافی نہ عمران کے استدلال اور دعوئوں کو حقیقت اور صداقت پر مبنی تصور کرنے کیلئے تیارہیں اور نہ ہی حکومتی اتحاد کے مختلف نوعیت کے دعوئوں کو ۔ اگر ان سبھی حلقوں کی آراء کو جمع کیاجائے اور پھر گہرائی اور پورے غوروفکر کے ساتھ ان کا تجزیہ کرکے نچوڑ حاصل کرنے کی سعی کی جائے تو یہ ایک سچ اپنے پورے وجود کے ساتھ ٹھوس صورت میں اُبھر کر سامنے آتا ہے کہ پاکستان کے سیاستدانوں اور آرمی نے مل کر گذرے ۷۵ برسوں کے دوران پاکستان کو اپنی ہوس گیری، لالچ ، لٹیرانہ طرزعمل کا نشانہ بنایا اور استعمال کیا جبکہ عدلیہ بھی اس عمل میں اپنے مخصوص مفادات کے تحفظ اور تکمیل کے تعلق سے کسی سے پیچھے نہیں رہی۔ یہ ایک ناکام مملکت ہے اور اس تعلق سے سب سے بڑا خطرہ اور خدشہ یہ بھی سایہ فگن ہے کہ اس ملک کے جوہری اثاثے محفوظ ہاتھوں اور کنٹرول سے نکل کر کسی دہشت گرد، جنونی یا تخریبی عنصر یا گروہوں کے ہاتھ لگ گئے تو اس خطے جسے جنوبی ایشیاء کہا جارہاہے کا کیا ہوگا۔
یہ خدشات اور وسوسے پاکستان کے قریبی ہمسایوں کیلئے حد سے زیاہ پریشان کن ہیں کیونکہ غیر مستحکم پاکستان ہمسایہ ملکوں کی سلامتی اور وحدت کیلئے ایک زبردست خطرہ بن سکتاہے ۔ فی الحال عمران خان اپنی عوامی مقبولیت کا گراف بڑھانے میں مصروف ہے اورمختلف طریقے استعمال کررہاہے۔ وہ اور اس کے کچھ ساتھی سوشل میڈیا کا بڑ ے پیمانے پر استعمال کرکے اپنے بیانیوں کو آگے بڑھاکر عوام تک پہنچانے میں کامیاب دکھائی دے رہے ہیں، حکومتی اتحاد بظاہر کمزور وکٹ پر کھڑی دکھائی دے رہا ہے اور وہ عمران کے سوشل میڈیا کی قوت اور رسائی کا مقابلہ نہیں کرپارہاہے۔
بہرکیف اگلے چند روز غیر معمولی ہیں، اگر گھیرائو ،جلائو، دنگہ فساد ،تخریب اور حملوں کی فضا بنی رہی اور سیاسی سطح پر کوئی مفاہمت نہ ہو پائی تو پاکستان میں پھر ایک اور مارشل لاء کا خطرہ سرپر سایہ فگن ہوسکتاہے۔ ویسے بھی فضا اسی جانب اشارہ کررہی ہے۔ پاکستان کی اس انتشاری فضا میں کشمیرکے حوالہ سے نہ صرف دراندازی میں اضافہ کو خارج از امکان قرارنہیں دیاجاسکتا ہے بلکہ وہ ادارے جو سرحدوں کے قریب لانچنگ پیڈوں کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں ان میں منتظر مسلح جنگجوئوں کو اس پار دھکیلنے کی ہرممکن کوشش کرسکتے ہیں کیونکہ غیر مستحکم پاکستان پر کسی کو حتمی کنٹرول حاصل نہیں ، لہٰذاچو کسی کا ایک اور بڑا تقاضہ ہے!

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

جن کے جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں …

Next Post

پاکستان کے خلاف جیت نے اعتماد بڑھایا: اروین

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
پاکستان کے خلاف جیت نے اعتماد بڑھایا: اروین

پاکستان کے خلاف جیت نے اعتماد بڑھایا: اروین

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.