جموں//
جموں کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اپنے پہلے سال کے دوران۶۵ فیصد کے مجموعی کیس نمٹانے کی شرح کے ساتھ خصوصی نوعیت کے ۴۵۰ مقدمات کی جانچ کی ہے۔
دلباغ جموں شہر کے مضافات میران صاحب میں ایس آئی اے کے پہلے یوم تاسیس کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
اس کے ریکارڈ کے لیے ایجنسی کی تعریف کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ایس آئی اے جموں و کشمیر پولیس کے ایک مضبوط تفتیشی بازو کے طور پر ابھری ہے اور یہ ملک دشمن عناصر میں خوف کا احساس پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا’’ایس آئی اے نے جموں کشمیر پولیس کے سی آئی ڈی ونگ میں بہت زیادہ ویلیو ایڈیشن لایا ہے‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمات میں تفتیشی عمل کی تکمیل اور تکمیل کیلئے ضلعی سطح پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹس کے نام سے نئے یونٹ بنائے گئے ہیں۔
اپنے خطاب میں اسپیشل ڈی جی ‘سی آئی ڈی آر آر سوین نے ڈی جی پی جموں و کشمیر کا اس تقریب میں شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی اے ٹیمیں جوش اور توانائی اور انتہائی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ بہترین کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی اے کے اچھے کام کو اجاگر کرنے اور ان پر روشنی ڈالنے کی تجویز خود کو ہماری ذمہ داریوں کے بارے میں یاد دلانے اور تنظیم کے حوصلے اور توانائی کو بڑھانے کیلئے جموں و کشمیر پولیس کے وسیع تر خاندان تک پہنچنے کا ایک اقدام ہے۔
سوین نے کہا کہ اس پوری مشق کے پیچھے جذبہ اس بات کو اجاگر کرنا تھا کہ جموں و کشمیر پولیس نے گزشتہ ۳۰ سالوں میں جس انتہائی محنت، بہادری، ہمت اور خام توانائی کا مظاہرہ کیا ہے جہاں دشمن کی عسکری صلاحیت کو پست کر دیا گیا ہے۔
اسپیشل ڈی جی ‘سی آئی ڈی نے کہا کہ اس بار جموں و کشمیر میں ریکارڈ کم عسکریت پسندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ بندوق اٹھانے والے سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ وہ ایک ماحولیاتی نظام کے طور پر دہشت گردی کو لاجسٹک، مالی، نظریاتی مدد فراہم کرتے ہیں۔
سوین نے کہا کہ ہمیں اس نظریے سے نمٹنے کی ضرورت ہے جو دراصل دہشت گردی کی پوری مہم کیلئے آپریٹنگ سافٹ ویئر کے طور پر کام کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں۔