ممبئی//ریاست کے کسان بڑی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں کیونکہ شدید بارش کی وجہ سے خریف کی زیادہ ترفصلیں بہہ چکی ہیں۔ سویابین، تور، اُورد، مونگ، مکئی جیسی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ کچھ اضلاع میں کسانوں نے کپاس اور دھان کی تھوڑی سی فصل کو بڑی محنت سے بچایا ہے ۔ لیکن سرکاری خریداری مراکز نہ کھلنے کی وجہ سے پرائیویٹ تاجروں کی طرف سے لوٹ مار جاری ہے ۔ اس لیے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کپاس اور دھان کی خریداری کے مراکز شروع کرے اور کسانوں کی لوٹ مار بند کرے ۔
اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ناناپٹولے نے کہا کہ اپنی فصل کو آسمانی بحران سے بچانے والے کسانوں کو حکومت کی بے حسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ قدرتی آفات کی مار سے کسانوں نے اپنی فصل کو اپنی اولاد کی طرح بچانے کی کوشش کی لیکن وہ اس میں بہت کم حدتک کامیاب ہوسکے ہیں۔اس پر مصیبت یہ ہے کہ حکومت نے ابھی تک کپاس اور دھان کی خریداری کے خاطر خواہ مراکز شروع نہیں کیے ہیں، اس لیے کسانوں کو اپنی پیداوار نجی تاجروں کو فروخت کرنا پڑ رہی ہے ۔ دھان کی خریداری کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی شرط کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔ دور دراز قبائلی علاقوں میں بہت سے کسان آن لائن رجسٹریشن نہیں کروا سکتے ، اس لیے ابھی تک ان کا سامان نہیں خریدا گیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اس کی وجہ سے حکومت آن لائن رجسٹریشن کی شرط کو منسوخ کرے اور فوری طور پر مناسب مراکز شروع کرے اور کسانوں سے کپاس اور دھان خرید کر مشکلات میں گھرے کسانوں کو راحت فراہم کرے ۔