اگر آپ بے غیرت اور بے شرم ہیں تو… تو آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں… کچھ بھی ۔یوں سمجھ لیجئے کہ آپ کیلئے پھر لفظ’ناممکن‘ بنا ہی نہیں ہے ‘ پیدا ہی نہیں ہوا ہے ۔ اب دیکھئے اپنے عمران خان صاحب ‘یہ جناب بے غیرت ہیں اور بے شرم بھی … نہیں صاحب ایسا نہیں ہے کہ یہ پیدائشی بے غیرت اور بے شرم تھے… نہیں صاحب ایسا نہیں ہے … انہیں اقتدار کی ہوس نے بے غیرت او ر بے شرم بنا دیا ہے … یہ جناب روز بے نقاب ہو رہے ہیں‘ روز ان کے چہرے سے ایک ایک نقاب اٹھتی جارہی ہے… روز ان کے بارے میں کوئی نہ کوئی آڈیو لیکن ہو جاتی جا رہی ہے… ان کی کسی نہ کسی سازش کا پردہ فاش ہوتا ہے … لیکن… لیکن یہ خان صاحب کی بے غیرتی اور بے شرمی ہی ہے جو انہیں کہیں چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے سے روک رہی ہے … انہیں ایسا کرنے نہیں دے رہی ہے… کچھ دن پہلے پاکستان کی فوج اور آئی ایس آئی نے خان صاحب کے بارے میں جو خلاصہ کیا … پاکستان کی قوم کو ان کا جو اصلی چہرہ دکھایا … اپنے عوام کو بتایا کہ خان صاحب ہاتھی کے دانتوں کے مصداق ہیں… جو دکھانے کے اور… اور کھانے کے اور ہو تے ہیں… ہمیں یقین ہے کہ اگر … جی ہاں اگر پاکستان کی فوج اور آئی ایس آئی ایسا ہی خلاصہ کسی او ر سیاستدان… پاکستانی سیاستدان کے بارے میں کرتی تو… تو وہ سیاستدان یقینا چلو بھر پانی میں ڈوب مرجاتا… لیکن اپنے خان صاحب ایسے نہیں ہیں… اور اس لئے نہیں ہیں کیونکہ یہ بے غیرت ہیں اور ہاں بے شرم بھی ۔ یہ جناب کسی بھی قیمت پر اقتدار میں واپس آنا چاہتے ہیں… کسی بھی طرح … یقینا آج یہ اُس ادارے کیخلاف زہر اگل رہے ہیں جس ادارے نے ان کی انگلی پکڑ کر انہیں وزارت اعظمیٰ کی کرسی پر بٹھا دیا …لیکن آپ حیران نہ ہو جائیگا کہ اگر خان صاحب کل کو اسی ادارے کی پھر سے قصیدہ گوئی شروع کریں اور… اور اس لئے کریں کہ خان صاحب کی زندگی کا ایک ہی مشن ہے … اور وہ ہے اقتدار‘ اس کا حصول … اس کیلئے اگر انہیں گدھے کو بھی باپ کہنا پڑے تو… تو خان صاحب شوق سے ایسا کریں گے اور… اور اس لئے کریں گے کہ ان جناب میں غیرت ہے اور… اور نہ شرم۔ ہے نا؟