جمعرات, مئی 15, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

پاکستان اپنی تاریخ کے چوراہے پر

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-10-29
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

منشیات کا بڑھتا استعمال

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

پاکستان آج اپنی تاریخ کے ایک ایسے چوراہے پر کھڑا ہے کہ اگر اس کے فیصلہ ساز ادارے، سیاستدان، بیروکریسی، عدلیہ سے وابستہ عہدیدار اور سب سے بڑھ کر آرمی ہوش کے ناخن نہ لے تو وہ دن دور نہیں کہ یہ ملک نہ صرف تکڑوں میں بٹ جائے گا بلکہ دُنیا کے نقشے پر اس کا وجود تک باقی نہیں رہے گا ۔
پاکستان کو اس مقام تک لے جانے کیلئے کون لوگ اور ادارے ذمہ دارہیں، پاکستان کی اپنی تاریخ ان ناموں سے واقف ہے، کسی بیرونی ملک یا طاقت یا اس کے کسی ہمسایہ نے پاکستان کو تباہی کی اس دہلیز تک نہیں پہنچایا بلکہ اُس ملک کے سویلین حکمران، سیاستدان ، آرمی اور مفاد پرست عدلیہ سے وابستہ کچھ سرکردہ ججوں نے اپنے اپنے حصے کا کردار اداکیا ہے۔ فی الوقت رہی سہی کسر سابق وزیراعظم عمران خان پوری کررہاہے۔
سرحدوں کے اُس پار یہ ملک ہندوستان کا قریبی ہمسایہ ہے ، افغانستان اور ایران بھی اس کے ہمسایوں کا درجہ رکھتے ہیں لیکن اس کے حکمران طبقوں نے گذرے ۷۵ سال کے دوران اپنے ان قریبی ہمسایوں کیساتھ کوئی خوشگوار اور باہم اشتراک وتعاون سے عبارت تعلق قائم نہیں کیا، کسی نہ کسی اشو کے حوالہ سے اختلافات کو ہوا دی جاتی رہی، ہمسایوں کے خلاف دہشت گردوں اور دہشت گردی کو ایکسپورٹ کرنے کیلئے اپنی سرزمین اور اداروں کو لانچنگ پیڈ کے طور استعمال کیاجاتا رہا، دو طرفہ امورات، اختلافی معاملات اور سیاسی نوعیت کے تنازعات کو بین الاقوامی فورموں میں لے جا کر سفارتی محاذوں پر ہمسایہ ملکوں کے خلاف جنگ چھیڑنے کا راستہ اختیار کیا، یہاں تک کہ امریکہ جس نے گذشتہ برسوں کے دوران قدم قدم پر پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دیا، ڈالروں کی بارش برساتارہا، فوجی تعاون اور امداد کے مد میں اربوں کھربوں ڈالر قیمت کے جنگی جہاز اور عسکری ساز وسامان فراہم کرتا رہا کے ساتھ بھی اس کے حکمران پنگا کرنے سے اپنی روایتی ذہنیت کے مطابق باز نہیں آسکے۔ ردعمل میں اب عاجز آکر امریکی صدر جیو بائیڈن نے اس ملک کو دُنیا کا ایک خطرناک ملک قراردیا ، یہ دوسری بات ہے کہ ۲۴؍ گھنٹے کے اندر اندر وائٹ ہائوس کے ترجمان نے وضاحت دے کر یہ یقین دلانے کی سعی لاحاصل کی کہ صدر امریکہ کے کہنے کا یہ مطلب ہر گز نہیں جو پاکستان میں لیاجارہاہے۔ لیکن پاکستان کے بارے میں دُنیا کی اقوام تک جس پیغام کو جانا تھا وہ بائیڈن کے ایک جملے نے برق رفتاری کے ساتھ پہنچادیا۔
اس منظرنامے میں یہ بات غورطلب ہے کہ جس ملک کا سابق وزیراعظم موجودہ حکومت کو چور، لٹیرے ، امپورٹڈ یا بیساکھیوں کے سہارے مسلط حکومت کا لیبل چسپاں کرکے ملکی رائے عامہ اور بین الاقوامی رائے عامہ کے سامنے پیش کررہا ہو، جس ملک کا سابق وزیراعظم اپنے ملک کی آرمی، اس کے اداروں اور عدلیہ کو قدم قدم پر دھمکیاں دے رہا ہوا ور بہ بانگ دہل اعلان کرتا پھر رہا ہو کہ ’سن لو تم لوگوں کا حشر بہت بُرا ہوگا کیونکہ تم لوگوں کے چہرے ہماری آنکھوں میں موجود ہیں‘اور پھر جوابی وار کے طور پر جس ملک کی حکومت سابق وزیراعظم کو دہشت گرد، غدار، فتنہ ، فسادی، جھوٹا اور مکار اور سازشی قرار دے دے کر بیانیہ پر ثابت قدمی دکھا رہی ہو اس ملک کا نظم ونسق،نظام ، عدلیہ کے حوالہ سے معاملات، معیشت اور معاشرت کا حال احوال اور ناک نقشہ کیا ہو، جس ملک کے صحافیوں کا ایک اچھا خاصہ طبقہ اپنے ملک کی آرمی باالخصوص آرمی کے سربراہ پر مسلسل یہ الزام عائد کررہے ہوں کہ اس نے ملک کے ایٹمی اثاثوں کا سوداکیا ہے، اور اس سودا بازی کے عوض سوا لاکھ ارب ڈالر وصول کرلئے ہیں،جس ملک میں صحافیوں کی طرف سے جائز اور صحت مند تنقید برداشت کرنے کا مادہ نہ ہو اور سزا وجزا کے طور پر صحافیوں کو تشدد، اغوااور مار پیٹ کا نشانہ اور قتل تک کرایا جارہا ہو اُس ملک کا حال تو سب کی آنکھوں کے سامنے تو ہے لیکن مستقبل کیا ہوگا اُس کا محض تصور ہی کیا جاسکتا ہے۔
جس ملک میں سوشل میڈیا کے نام پر سیاسی، صحافتی، معاشرتی اور تہذیبی آوارہ گردی کو پروان چڑھائے جانے کا رجحان ہرگزرتے روز کے ساتھ بڑھتا اور فروغ پاتا جارہا ہو، جس ملک کے حکمرانوں اور متعلقہ اداروں کو اس بے راہ رو سوشل میڈیا پر ذرہ بھر بھی کنٹرول نہیں، جو سوشل میڈیا آرمی، اداروں، سیاستدانوں کو نہ صرف گالیاں دے رہا ہو بلکہ کردار کشی کا طوفان بھی برپا کررہا ہو اُس ملک کے لوگوں کا ذہن کن طلاطم موجوں میں مبتلا ہوکر نفسیاتی الجھنوں کا شکار نہ ہو۔
یہ منظرنامہ اگر اور کسی سمت کی طرف اشارہ نہ کررہا ہو لیکن یہ قیاس کرنے میں کوئی مبالغہ نہیں کہ پاکستان بہت تیز رفتاری کے ساتھ دُنیا کے نقشے پر نہ صرف ایک کمزور ملک کے طور پر اُبھررہا ہے۔ بلکہ زندگی کے مختلف شعبوں کے تعلق سے اس کے معیارات اور پیمانوں کا گراف نیچے کی طرف کھسکتا جارہا ہے۔ چاہئے اس گراف کا تعلق جمہوریت سے ہے، بھوک سے ہے، صحافت سے ہے، ترقی سے ہے، مختلف نوعیت کے جرائم سے ہے، پانچ چھ سال عمر تک کی بچیوں کو درندہ نما انسانوں کی جنسی زیادتیوں کا شکار بناکر قتل کرنے سے ہے، ہر شعبہ او ر ہر پہلو تاریکی اور انحطاط کی طرف ہی گامزن دکھائی دے رہاہے۔
اس سب کے باوجود یہ ملک ہندوستان کا قریب ترین ہمسایہ ہے۔ سابق وزیراعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کا قول یہی تھا کہ آپ دوست تو بدل سکتے ہیںلیکن ہمسایہ کو نہیں اُس قول کی نسبت یہ ہے کہ ہندوستان کو یہ احساس ہے کہ ایک کمزور اور بکھرا پاکستان ہندوستان کے لئے خطرہ اور تکالیف کا موجب بن سکتا ہے اور ملک کی سکیورٹی اور سلامتی کو گھیرے جانے کا خاطرہ بھی ہمیشہ منڈلاتارہے گالہٰذا اس کی ہمیشہ یہی خواہش رہی ہے کہ پاکستان اپنی علاقائی سالمیت کا تحفظ یقینی بناتے ہوئے اپنے عوام کی تعمیر وترقی کی منزل پر گامزن رہے۔لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان کے سیاستدان، اس کے ادارے، اس کے فیصلہ ساز لوگ نہیں چاہتے کہ ان کا ملک ایک مضبوط ملک کے طور پر نقشے پر قائم رہے لہٰذا ہر ایک کی کوشش یہی ہے کہ خزانہ یاترقیاتی پروجیکٹوں سے جتنا کچھ ہوسکے سرمایہ کو بٹور کر اپنی تجوریوں کی زینت بنایاجاتارہے ،چاہئے اس لوٹ کی دولت کا تعلق فنڈز کی بندر بانٹ ، غیر ملکی تحفوں کو اپنے ذات کی زینت بنانے، سیاست کے نام پر غیر ملکی فنڈز وصول کرنے ، آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے، یا عدلیہ اور آرمی سے وابستہ بڑے آفیسروں کی ریٹائرمنٹ کے وقت ہزاروںکنال اراضیوں کو ان کے نام الاٹ کرنے کے معاملات سے ہو، پاکستان ان سب کیلئے سونا کی کان ہے اور ظاہر ہے جب سونا کی یہ کان کنی اپنے منطقی انجام کو پہنچ کر خالی ہوجائیگی اس وقت تک ملک کے سبھی ستون زمین بوس ہونے کی دہلیز پر دستک دیتے نظرآرہے ہوں گے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

بے غیرت‘بے شرم!

Next Post

وسیم اکرم کا بابر اعظم کو مشورہ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

منشیات کا بڑھتا استعمال

2025-05-15
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
Next Post
سابق سری لنکن کپتان نے وسیم اکرم مشکل ترین بولر قرار دیدیا

وسیم اکرم کا بابر اعظم کو مشورہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.