سورج کنڈ (ہریانہ)/28 اکتوبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو پولیس کے لئے ’ایک قوم، ایک یونیفارم‘ کا خیال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک تجویز ہے اور وہ اسے ریاستوں پر مسلط کرنے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں۔
ریاستی وزرائے داخلہ کے’چنتن شیویر‘ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے جرائم اور مجرموں سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کے درمیان قریبی تعاون کی بھی وکالت کی۔
مودی نے کہا کہ تعاون پر مبنی وفاقیت نہ صرف آئین کا احساس ہے بلکہ ریاستوں اور مرکز کی ذمہ داری بھی ہے۔ان کاکہنا تھا ”پولیس کے لیے ایک قوم، ایک یونیفارم صرف ایک خیال ہے۔ میں اسے آپ پر مسلط کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہوں۔ ذرا سوچو۔ یہ ہو سکتا ہے، یہ 5، 50، یا 100 سالوں میں ہو سکتا ہے۔ ذرا اس پر سوچیں“۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر میں پولیس کی شناخت ایک جیسی ہو سکتی ہے۔
مودی نے ریاستی حکومتوں پر بھی زور دیا کہ وہ پرانے قوانین پر نظرثانی کریں اور موجودہ تناظر میں ان میں ترمیم کریں کیونکہ انہوں نے امن و امان اور سلامتی کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تمام ایجنسیوں کے ذریعے مربوط کارروائی کے لیے بیٹنگ کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس کے بارے میں اچھا تاثر برقرار رکھنا ’بہت اہم‘ ہے اور’ غلطیوں‘کو دور کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کارکردگی، بہتر نتائج اور عام آدمی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
مودی نے کہا کہ بہتر نتائج کے حصول کے لیے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انسانی ذہانت پیدا کرنے کے پرانے نظام کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔