سرینگر//
علیحدگی پسند رہنما اور جموں کشمیر پیپلز انڈیپنڈنٹ موومنٹ کے چیئرمین‘ بلال غنی لون کے مین اسٹریم سیاست میں آنے کا امکان ہے۔
بلال غنی لون بزرگ علیحدگی پسند رہنما عبدالغنی لون کے بیٹے ہیں جنہیں سرینگر کی عیدگاہ میں قتل کیا گیا تھا۔
جموں کے ایک اخبار نے باخبر لوگوں حوالے سے بتایا ہے کہ لون آنے والے دنوں میں باضابطہ طور پر فعال انتخابی سیاست میں شامل ہوں گے۔
علیحدگی پسند صفوں میں شامل ہونے سے پہلے بلال کے والد‘غنی لون تین بار ایم ایل اے رہ چکے تھے۔ لہذا، اگر بلال مین اسٹریم سیاست میں شامل ہو رہے ہیں تو وہ اس میراث کو دوبارہ حاصل کریں گے ۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بلال جلد ہی حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لیں گے کیونکہ انہوں نے اپنے آباؤ اجداد کے شمالی کشمیر سے آنے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کا پختہ فیصلہ کیا ہے۔
اخبار نے ایک سیاسی تجزیہ نگار کے حوالے سے کہا ہے ’’بلال کی مین اسٹریم سیاست میں شمولیت ایک بہت بڑی پیشرفت ہوگی کیونکہ یہ کسی بھی حریت رہنما کی ان کے بھائی سجاد لون کے علیحدگی پسند سیاست کو الوداع کرنے کے بعد دوسرا بڑا انخلاء ہوگا‘‘۔
یہ سیاسی پیش رفت وادی کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں ایک بہت بڑی تبدیلی کی بصیرت فراہم کرتی ہے جہاں حریت اور علیحدگی پسند سیاست ہر گزرتے دن کے ساتھ غیر متعلقہ ہوتی جا رہی ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ بلال کے مین اسٹریم سیاست میں شامل ہونے کے فیصلے کے ساتھ، بہت سے رہنما علیحدگی پسندی کے ساتھ اپنی سیاسی وابستگی پر بھی نظرثانی کریں گے جو انہیں پرانے سیاسی دھڑوں کو چھوڑنے اور مقبول سیاست کے ساتھ ضم ہونے کی مطابقت اور حتمی ضرورت کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرے گا۔