جموں/۰۲اکتوبر
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے یونٹ صدر‘ رویندر رینا نے کہا ہے کہ وزیر اعظم‘ نریندر مودی اگلے ماہ جموں کشمیرکا دورہ کرنے والے ہیں ۔
رینا نے ایک ٹی وی انٹرویومیں کہا ”وزیر اعظم اگلے ماہ جموں کشمیر کا دورہ کریں گے جس دوران وہ یو ٹی میں دو عوامی جلسوں سے خطاب بھی کریں گے “۔
بی جے پی کے یونٹ صدر کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورے کے سلسلے میں پارٹی وزیر اعظم کے دفتر کے ساتھ رابطے میں ہے ۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں وفاقی وزیر داخلہ‘ امیت شاہ بھی جموں کے دورے پر آئے تھے جس دوران انہوں نے راجوری اور بارہمولہ میں دو عوامی جلسوں سے خطاب کیا ۔
محبو بہ مفتی کے بارے میں پوپچھے گئے سوال کے جواب میں رینا نے کہاکہ وہ وزیرا علیٰ رہ چکی ہےں ، اُن کے والد مرحوم مفتی محمد سعید ملک کے وزیر داخلہ رہ چکے ہیں لہذا محبوبہ جی کو اشتعال انگیز بیانات دینے سے گریز کرنا چاہئے ۔
رینا کے مطابق محبوبہ مفتی اگر کسی کی تنقید کرتی ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن اشتعال انگیز بیانات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے ۔
بی جے پی ےونٹ صدر نے کہاکہ کشمیر کے لوگ پکے ہندوستانی ہیں اور اُن کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
بی جے پی یونت صدر نے کہاکہ ریاسی دورے کے دوران ڈاکٹر فارو ق عبداللہ نے انصاف کی بات کئی لیکن اُنہوں نے اس کی کھل کر وضاحت نہیں کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ فاروق عبداللہ کس انصاف کی بات کر رہا ہے ، کیا یہ وہ انصاف ہے جو سال۰۹۹۱میں بندوق کی نوک پر خونی کھیل کھیلا گیا ۔
رینا کے مطابق پچھلے۲۳برسوں کے دوران بندوق برداروں نے وادی کشمیر میں زائد از ایک لاکھ لوگوں کا قتل کیا ۔کیا فاروق عبداللہ نے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کی بات کئی ہے اس حوالے سے این سی سرپرست نے پوری وضاحت نہیں کی۔
بی جے پی یونٹ صدر نے کہاکہ جہاں تک میں فاروق صاحب کو جانتا ہوں وہ کھل کر بات کرتے ہیں لیکن یہاں پر انہوں نے آدھی بات کئی ۔ ”ہم اُمید کرتے ہیں کہ فاروق عبداللہ قاتل کو قاتل کہیں گے اور اُس کے پیچھے جس ملک کا ہاتھ ہے اُس کا بھی نام لیں گے “۔
رینا نے کہاکہ ملی ٹینٹوں نے کشمیر کو قبرستان بنانے کی کوشش کی ان ۲۳برسوں کے دوران جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھویا اُنہیں انصاف ملنا چاہئے ۔انہوں نے کہا”کشمیری پنڈتوں اور کشمیر کے مسلمانوں کو پچھلے ۲۳سالوں کے دوران کافی زخم لگے ہیں “۔
بی جے پی کے ےونٹ صدر کے مطابق حریت کی جانب سے ہڑتال کے کیلنڈر شائع کئے جاتے تھے اُس سے کشمیر کا کاروبار ٹھپ ہو کررہ گیا ، طلبہ و طالبات کا قیمتی وقت ضائع ہوا ، لوگوں کی روٹی روزی چھین گئی انصاف اُنہیں ملنا چاہئے ۔