سرینگر// (ڈیسک)
یوکرین میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان نے بدھ کے روز ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے تمام شہریوں سے کہا کہ وہ یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا’’ہندوستانی شہریوں، بشمول طلباء، جو اس وقت یوکرین میں ہیں، کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ دستیاب ذرائع سے جلد از جلد یوکرین چھوڑ دیں‘‘۔
یہ ایڈوائزری ایسے وقت میں سامنے آئی جب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز یوکرین کے چار علاقوں میں مارشل لاء نافذ کیا، ان کے بقول روس نے الحاق کر لیا ہے، جب کہ مقبوضہ شہر کھیرسن کے کچھ رہائشی ممکنہ حملے کے انتباہ کے بعد کشتی کے ذریعے وہاں سے چلے گئے۔
خرسن سے فرار ہونے والے لوگوں کی تصاویر روس کے سرکاری ٹی وی نے نشر کیں جس میں اس خروج کی تصویر کشی کی گئی تھی ۔
روس کی حمایت یافتہ مقامی انتظامیہ کے نائب سربراہ کیرل اسٹریموسوف نے گزشتہ چند ہفتوں میں علاقے میں روسی افواج کو بیس سے تیس کلومیٹر پیچھے ہٹانے کے بعد ایک ویڈیو اپیل کی۔ انہیں ۲۲۰۰ کلومیٹر طویل دنیپرو ندی کے مغربی کنارے کے خلاف جو یوکرین کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا خطرہ ہے۔