اللہ میاں کی قسم یہ وقت بھی کیا چیز ہے… بڑی کمال کی چیز ہے کہ … کہ یہ حضرت انسان کو کیا کیا دکھاتی ہے… یا یوں کہئے کہ کیا کیا نہیں دکھاتی ہے اور… اور دیکھئے … دِکھادیا اس نے … وقت نے دکھایا‘راج باغ میں حریت کانفرنس کے صدر دفتر کے باہر کچھ لوگوں کاحریت کیخلاف مظاہرہ دکھایا …صدر دروازے پر دھاوا دکھایا اور ہاں صدر دروازے پر ایستادہ بورڑ کو اکھاڑتے ہوئے بھی دکھایا … وہ بھی وقت ہی تھا جب کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا… حریت دفتریا اس سے باہر بیٹھ کر سوچ نہیں سکتا تھا کہ ایسا بھی وقت آئے گا جب حریت دفتر کے باہر لوگوں… مٹھی بھر لوگوں کا ہی سہی ‘ حریت کے خلاف مظاہرہ ہو گا‘اورصدر دروازے پر انڈیا …انڈیا لکھا جائیگا… اُس انڈیا کا نام تحریر کیا جائیگا…جس کیخلاف حریت دفتر سے لمبی اور چوڑے بیانات روزانہ کی بنیادوں پر جاری کئے جاتے تھے … یہ جو ہوا … حریت دفتر کے باہر جو ہوا ‘ حریت کیخلاف جو ہوا… اللہ میاں کی قسم اس میں کسی کا کمال نہیں ہے… اُن کا تو بالکل بھی نہیں جنہوں نے مظاہرہ کیا اور کشمیر میں سارے فساد اور تشدد کی جڑ حریت کو قرار دیا … نہیں صاحب !اس میں ان کا کوئی کمال نہیں ہے کہ … کہ اگر یہ کسی کا کمال ہے تو… تو وقت کا ہے … کسی اور کا نہیں … بالکل بھی نہیں ۔آج جو ہوا وہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا اور… اور کل جو ہو گا ‘ وہ بھی کسی نے سوچا نہیں ہو گا اور… اور اس لئے نہیں سوچا ہو گا کہ … کہ یہ سارا کھیل وقت کا ہے… کسی اور کا نہیں ۔ وہ کیا ہے کہ کہنے والے سیانے لوگ کہہ گئے ہیں کہ یہ جو وقت ہے‘ یہ ایک جیسا نہیں رہتا ہے … بالکل بھی نہیں رہتا ہے… یہ بدلتا رہتا ہے اور…اور اللہ میاں کی قسم اگر کسی کو اس پر …اس بات پر یقین نہ ہو تووہ کشمیر آجائے اسے بھی یقین ہو جائیگا کہ واقعی میں وقت بدلتا رہتا ہے…اور بڑی تیزی سے بدلتا رہتا ہے… کم ازکم کشمیر میں تو اس کی رفتار کچھ زیادہ ہی تیز ہے … کہ … کہ ابھی کل ہی کی بات ہے… جو لوگ حریت کے صدر دفتر میں بیٹھا کرتے تھے ‘ ان میں سے کئی ایک خود کو خدا ماننے لگے تھے …لیکن آج انکا کہیں کوئی اتہ پتہ ہی نہیں ہے کہ وہ کہاں گئے … ہوا میں تحلیل ہو گئے …یہ وقت کا چکر ہے ‘ اسی کا کرشمہ ہے‘ کسی اور کا نہیں… بالکل بھی نہیں ۔ اب آگے وقت اور کیا کیا کرشمے دکھائے گا …آپ بھی انتظار کیجئے اور… اور ہم بھی انتظار کرتے ہیں ۔ ہے نا؟