سرینگر/17اکتوبر
جموںکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بی جے پی کو وادی میں حالات نارمل ہونے کے دعووں پر ہدفہ تنقید بناتے ہوئے کہاکہ جب تک انصاف فراہم نہیں کیا جائے گا تب تک ہلاکتوں کا سلسلہ رکنے والا نہیں ہے ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے ریاسی جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سرکار سب کچھ معمول پر آنے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن وادی کشمیر میں حالات اس کے برعکس ہے ۔
کشمیری پنڈت کی ہلاکت کو ناقا بل برداشت قرار دیتے ہوئے این سی سرپرست نے کہاکہ انصاف کی فراہممی تک قتل و غارت گری کھبی نہیں رکے گی۔
فاروق عبداللہ نے سوالیہ انداز میں کہا: ‘اگر حالات معمول پر آئے ہوتے تو گزشتہ دنوں شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کا واقع رونما نہ ہوتا ۔’؟
کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ کشمیری پنڈت کی ہلاکت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیر میں حالات بدسے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور حالات سرکاری دعووں کے برعکس ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے مزید بتایاکہ بھاجپا آج دعوئے کر رہی ہیں کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی دفعہ 370 کا نتیجہ ہے ۔
اُن کے مطابق آج جموں وکشمیر میں دفعہ 370نافذ العمل نہیں لیکن اس کے باوجود بھی شہری ہلاکتوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے ۔اُنہوں نے سوال کیا کہ آئے روز شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ۔؟