سرینگر/ 16اکتوبر
شوپیاں میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے بعد جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی بند وبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز نے ناکوں پر لوگوں اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا ہے ۔
بتادیں کہ شوپیاں کے چودھری گنڈ علاقے میں ہفتے کے روز بندوق برداروں نے کشمیری پنڈت پر فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی ۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے اتوارکے روز جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ پلوامہ، شوپیاں اور اننت ناگ کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی بند وبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ۔
نامہ نگارنے کہا کہ کئی اہم اور حساس مقامات پر سیکورٹی فورسز نے ناکے لگا دئے ہیں اور وہاں مشکوک نظر آنے والی مسافر بردار گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، آٹو رکشا وغیرہ کو روکا جاتا تھا اور ان کی تلاشی لی جارہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی مقامات پر راہگیروں کو بھی روکا جاتا تھا اور ان کی جامہ تلاشی بھی کی جاتی تھی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جاتے تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جن گاڑیوں میں زیادہ مسافر سوار ہوتے تھے ان سے مسافروں کو نیچے اتارا جاتا تھا اور ان مسافروں کی جامہ تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جاتے تھے ۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں ملی ٹینٹ حملوں کے بعد سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے مددگاروں کے خلاف آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہیں۔
ان کے مطابق ملی ٹینٹ معاونین کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا جارہا ہے تاکہ جنگجووں کے منصوبوں کو پوری طرح سے ناکام بنایا جاسکے ۔
علاوہ ازیں سری نگر میں بھی سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں کئی مقامات پر ناکے لگا دیے گئے ہیں جہاں سیکورٹی فورسز اہلکار لوگوں خاص کر موٹر سائیکل سواروں کو روک کر ان کے شناختی کارڈ و دیگر کاغذات چیک کر رہے ہیں اور ان سے ضروری پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے ۔