ٹوکیو/۲۷مارچ
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اب تک سیز فائر کی کوئی امید نظر نہیں آرہی۔
روس مختلف موقعوں پر عندیہ دے چکا ہے کہ اگر یوکرین کے معاملہ پر اسے بیرونی مداخلت کا سامنا کرنا پڑا تو وہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔
گزشتہ روز بھی روس نے اپنا یہی بیانیہ دہرایا اور اپنے جوہری ہتھیاروں کو استعمال نہ کرنے کا امکان رد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ اگر اسے یوکرین سے جنگ میں بیرونی خطرے کا سامنا ہوا تو وہ ایٹمی حملے سے گریز نہیں کرے گا۔
روس کے اس بیانیہ پر اب جوہری حملہ سہنے والے دنیا کے واحد ملک جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا کا رد عمل سامنے آیا ہے ۔
۱۹۴۵ میں جنگ عظیم دوم کے دوران امریکی ایٹمی حملے کا نشانہ بننے والے شہر ہیروشیما میں امریکی سفیر راہم امانوئل کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم نے روس کو خبردار کیا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے باز رہے ۔