آنند//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے کہا ہے کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر حل کیا جسے نہرو حل نہ کر سکے ۔
اس سال کے آخر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے قبل گجرات کے ضلع آنند میں پیر کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پنڈت جواہر لال نہرو پر حملہ کرتے ہوئے کہا ’’سردار ولبھ بھائی پٹیل نے دوسری ریاستوں کے انضمام کے مسائل کو حل کیا، لیکن ایک شخص مسئلہ کشمیر کو حل نہیں کر سکا‘‘۔
مودی نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے زیر التوا کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں کیونکہ وہ ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
مودی نے ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم کا نام لیے بغیر کہا’’سردار صاحب نے تمام شاہی ریاستوں کو ہندوستان کے ساتھ الحاق پر آمادہ کیا۔ لیکن ایک اور شخص نے کشمیر کے اس ایک مسئلے کو سنبھالا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’ جیسا کہ میں سردار صاحب کے نقش قدم پر چل رہا ہوں، میرے پاس سردار کی سرزمین کی قدریں ہیں اور یہی وجہ تھی کہ میں نے کشمیر کا مسئلہ حل کیا اور سردار پٹیل کو حقیقی خراج عقیدت پیش کیا‘‘۔
مودی نے یہ بھی کہا کہ ’’اربن نکسلیوں‘‘ نے سردار پٹیل کے خوابوں کے پراجیکٹ سردار سروور ڈیم کو روکنے کی کوشش کی تھی۔
شہری نکسل کی اصطلاح اکثر سیاسی اسپیکٹرم کے کچھ طبقات نکسلزم کے ہمدردوں کے ساتھ ساتھ کچھ سماجی کارکنوں کی وضاحت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
گجرات میں کانگریس کی پچھلی حکومتوں کو مزید نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ جب انہوں نے ڈیم بنائے تو پانی لے جانے کیلئے کوئی نہری نیٹ ورک نہیں بنایا گیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا ’’اتنی دہائیوں سے گاندھی جی کے نام پر سیاست کرنے والوں کو ڈانڈی یاترا کے روٹ کو بہتر کرنے کا خیال نہیں آیا، اور ہم نے یہ کام کی۔ ہم نے پورے راستے کو تیار کیا اور ایک جدید شاہراہ بنا کر روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے۔۴۰۰ کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر، ہم نے نئی نسل کو ستیہ گرہ متعارف کرانے کی مہم شروع کی‘‘۔
مودی نے کہا کہ۲۰ سالوں میں بی جے پی حکومت نے گجرات میں بجلی کی پیداوار کو دوگنا کر دیا۔انہوں نے کہا’’میرے دہلی جانے (پی ایم بننے کے بعد) بہت سے گاؤں کو بجلی ملی۔ گجرات میں، ہم نے ہر گاؤں اور گھر کو بجلی سے جوڑنے کا کام کیا‘‘۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ گجرات بی جے پی خدمت، سلامتی، امن، تجارت اور کاروبار کے لیے بہترین ماحول اور فسادات سے آزادی کا مترادف بن گئی ہے۔