سرینگر///
جنوبی ضلع پلوامہ کے پنگلنہ گاؤں میں مشتبہ جنگجووں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ گشتی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
معلوم ہوا ہے کہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی۔
اطلاعات کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے پنگلنہ گاوں میں اتوار کے روز مشتبہ جنگجووں نے پولیس اور سیکورٹی فورسز پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیاگیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قرار دیا جبکہ سی آر پی ایف اہلکار کی بھی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے پنگلنہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ۔
دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پنگلنہ پلوامہ میں ملی ٹینٹوں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ گر چہ دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قراردیا۔
اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔
دریں اثناجنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے امربگ امام صاحب علاقے میں فورسز اہلکاروں نے مشترکہ طور پر علاقے کو محاصرہ میں لیکر تلاشی کاروائی شروع کر دی ہے۔
فوج کی ۴۴ راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس نے شوپیان ضلع کے امربگ امام صاحب علاقے کے کافی حصہ کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق فورسز اہلکاروں نے علاقے کو محاصرہ میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے اور علاقے میں روشنی کا انتظام کرکے تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔ فورسز اہلکاروں نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔