سرینگر///(ویب دیسک)
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج کہا کہ بھارت انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی) کا ماہر ہے جبکہ پاکستان بین الاقوامی دہشت گردی(آئی ٹی) کا ماہر ہے۔
نے شنکر نے گجرات کے وڈودرا میں ایک تقریب میں ہندی میں اپنی تقریر میں کہا’’اب دہشت گردی کے بارے میں دنیا کی سمجھ پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے۔دنیا اب اسے برداشت نہیں کر رہی۔ دہشت گردی کا استعمال کرنے والے ممالک دباؤ میں ہیں‘‘۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا’’یہ (ہندوستان کے خلاف دہشت گردی) برسوں سے جاری ہے، لیکن ہم حال ہی میں دنیا کو یہ سمجھانے میں زیادہ کامیاب رہے ہیں کہ اس کا عالمی اثر ہے ‘ اگر آج یہ ہم ہیں تو کل یہ آپ ہوں گے‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ بھارت میں آج ہی وزیر اعظم‘ نریندرا مودی نے فائیو جی انٹر نیٹ کا افتتاح کیا۔ آئندہ ایک سال سے ڈیڑھ سال میں ملک بھر کو فائیو جی کے دائرے میں لایا جائیگا ۔
جے شنکر حال ہی میں امریکہ میں اقوام متحدہ کے اجلاسوں اور دیگر تقاریب میں شرکت کے بعد واپس آئے ہیں، جہاں انہوں نے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے واشنگٹن میں انڈین امریکن کمیونٹی کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں کہا’’یہ نہ تو پاکستان کی اچھی خدمت کر رہا ہے اور نہ ہی امریکی مفادات کی خدمت کر رہا ہے‘‘۔
وزیر خارجہ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے امریکہ سے خریدے گئے پاکستان کے ایف ۱۶ لڑاکا طیاروں کیلئے ’پیکیج‘ فراہم کرنے کے فیصلے پر سامعین کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔
جے شنکر نے کہاکہ کسی کے کہنے کیلئے ’میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ یہ تمام انسداد دہشت گردی کا مواد ہے…‘ اور اسی لیے جب آپ ایف ۱۶ جیسے طیارے کی بات کر رہے ہیں… سب جانتے ہیں، آپ جانتے ہیں، وہ کہاں تعینات ہیں اور ان کا استعمال۔ آپ یہ باتیں کہہ کر کسی کو بیوقوف نہیں بنا رہے ہیں‘‘۔
پچھلی ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ایف ۱۶ طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے ۴۵۰ ملین ڈالر کے پروگرام کو روک دیا تھا، جسے پاکستان نے دہائیاں قبل خریدا تھا۔
اس کے بعد سے امریکہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ یوکرین حملے میں روس پر غیرجانبداری کے لیے امریکہ اور پاکستان کا دفاعی تعاون بھارت کے لیے ایک پیغام تھا۔