ریاسی//
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ جموں اور کشمیر میں سیکورٹی فورسز روزانہ کی بنیاد پر امن کو خراب کرنے کی سرحد پار سے رچی جانے والی سازشوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔
سنگھ نے زور دے کر کہا کہ سیکورٹی فورسز سردیوں کے آغاز سے پہلے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح چوکس ہیں۔
ڈی جی پی نے ریاسی ضلع میں دہشت گردی سے لڑتے ہوئے مرنے والے پولیس اہلکاروں کے لیے یاد گار دیوار کی نقاب کشائی کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا’’ہم خطرات سے پوری طرح چوکس ہیں کیونکہ سرحد پار سے رچی جانے والی سازشوں کو روزانہ کی بنیاد پر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعے ناکام بنایا جا رہا ہے‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردوں کو دھکیلنے اور ہتھیاروں کی سمگلنگ کی کوششیں جاری ہیں لیکن پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کی چوکسی نے ان میں سے زیادہ تر کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
ڈی جی پی نے کہا’’دہشت گرد عسکریت پسندی کو برقرار رکھنے کیلئے گھس جاتے ہیں۔ زیادہ تر وقت، ان کوششوں کو ناکام بنا دیا جاتا ہے لیکن بعض اوقات وہ کامیاب ہو جاتے ہیں۔ جو لوگ کامیاب ہوتے ہیں انہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز (اندرونی علاقوں میں) ہلاک کردیتے ہیں‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ ایسے بہت سے دہشت گردوں کو جموں، پونچھ،راجوری اور وادی کشمیر کے مختلف حصوں میں کامیاب انسداد دہشت گردی آپریشنز میں مار ڈالا گیاہے۔انہوںنے کہا’’وزیر اعظم نریندر مودی کے جموں و کشمیر کے دورے سے پہلے جموں میں دو ’فدائین‘ (خودکش دستے) کو ختم کر دیا گیا تھا۔ سازش سرحد پار سے رچی گئی تھی لیکن انہیں وقت پر ہلاک کر دیا گیا‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا کہ راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں بھی دراندازی کی کئی کوششیں ہوئیں اور بعد ازاں عسکریت پسندی کے خلاف کامیاب آپریشن ہوئے۔انہوں نے مزید کہا’’ان میں سے کچھ کشمیر میں داخل ہوئے اور انہیں بے اثر کر دیا گیا‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ دہشت گردوں کے لیے لانچنگ پیڈ اور تربیتی مراکز سرحد کے اس پار سرگرم ہیں اور دہشت گردوں اور ہتھیاروں کو اس طرف دھکیلنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ان کے عزائم کو ناکام بنایا جائے اور اس کے نتیجے میں ہم ہر ضلع میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کر رہے ہیں۔
ڈی جی پی نے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت وادی میں کچھ ممتاز مسلم مبلغین کی گرفتاری کا بھی دفاع کیا اور کہا کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا’’قانون مذہب یا فرقے پر یقین نہیں رکھتا اور سب کے لیے برابر ہے۔ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے ساتھ اسی کے مطابق نمٹا جائے گا‘‘۔
ریاسی میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے کیلئے سرحد پار سے کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے انتھک محنت کرنے کے لیے اپنے جوانوں کی تعریف کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ یہ ضلع کبھی دہشت گردی کا گڑھ تھا۔
ڈی جی پی نے مزید کہا’’آج خوشی کا لمحہ ہے کہ ریاسی ایک طویل عرصے سے عسکریت پسندی سے پاک ہے‘‘۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ضلع میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں لیکن پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا جو براہ راست پاکستانی ایجنسیوں کی طرف سے رچی جا رہی تھیں۔
سنگھ کاکہنا تھا’’ضلع میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے کے لیے کچھ کوششیں کی گئیں لیکن پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیاں، جو خطرے سے چوکنا ہیں، نے ان سازشوں کو پاکستانی ایجنسیوں کے ذریعے براہ راست ہینڈل کرنے سے مایوس کیا‘‘۔
ڈی جی پی نے کہا’’دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا اور پورے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا گیا۔ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی بھی کی گئی اور وہ اس وقت سلاخوں کے پیچھے ہیں‘‘۔