سرینگر//
بانڈی پورہ پولیس نے غیر مقامی مزدور کے قتل میں ملوث تین جنگجووں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایس ایس پی بانڈی پورہ‘محمد زاہد نے کہاکہ امسال ابتک ضلع میں تین جنگجو مارے گئے ‘۹ہابرڈ ملی ٹینٹ گرفتار جبکہ ملی ٹینٹ مدد گاروں کے چھ گروپوں کو بھی طشت از بام کیا گیا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس بانڈی پورہ نے کہا کہ سد نارہ حاجن بانڈی پورہ میں۱۱؍اور۱۲؍اگست کی درمیانی شب کو مشتبہ جنگجوؤں نے ایک غیر مقامی مزدور امریز مسوری ساکن بہار کو گولی مار کر قتل کیا ۔
زاہد نے کہا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی جس دوران کئی مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار بھی کیا گیا۔اُن کے مطابق پیشہ وارانہ اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر پولیس نے تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کیا جس دوران کئی افراد کا نام سامنے آیا۔
زاہد نے بتایا کہ وسیم اکرم ‘ یاور ریاض اور مزمل شیخ ساکنان سدنارہ نامی ملی ٹینٹوں کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ پاکستانی لشکر ہینڈ لرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انہوں نے قتل کی اس واردات کو انجام دیا۔
ایس ایس پی نے کہاکہ پاکستانی ہینڈلر بابر کی ہدایت پر ہی غیر مقامی مزدور کو قتل کرنے کا کام گرفتار شدہ ملی ٹینٹوں کو سونپا گیا تاکہ علاقے میں نہ صرف خوف و دہشت کا ماحول قائم کیا جاسکے بلکہ غیر مقامی مزدور وادی کشمیر سے بھاگ سکے ۔
پولیس آفیسر نے بتایا کہ تینوں کی گرفتاری عمل میں لا کر اُن کے قبضے سے قابل اعتراض مواد بھی برآمد کیا گیا۔اُنہوں نے کہاکہ تحقیقات کے دوران آلہ قتل جس میں ایک پستول ، ایک میگزین اور چار راونڈ شامل ہیں برآمد کرکے ضبط کئے گئے ۔
ایس ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ بانڈی پورہ پولیس نے امسال ابتک تین ملی ٹینٹوں کو مار گرایا جن میں ایک غیر مقامی جنگجو بھی شامل تھا۔اُن کے مطابق امسال ابتک نو ہابرڈ جنگجووں کی گرفتاری عمل میں لائی گئیں جبکہ چھ بالائی زمین ورکروں کے گروہ کا بھی پردہ فاش کیا گیا۔