سنچورین// بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ میں تین میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت کر تاریخ رقم کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بنگلہ دیش کی ٹیم نے افریقی سرزمین پر ون ڈے سیریز جیتی ہے۔
بنگلہ دیش کی کارکردگی اعتماد سے بھرپور تھی۔ تسکین احمد نے آٹھ سال بعد ایک میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں اور اس شاندار کارکردگی کی وجہ سے جنوبی افریقہ صرف 154 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔ اس کے بعد جب بنگلہ دیش ہدف کے تعاقب میں میدان میں اترا تو اس کے کپتان تمیم اقبال نے 87 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو باآسانی ہدف تک پہنچا دیا۔ بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ کی سرزمین پر 26.3 اوورز میں ایک وکٹ پر 156 رنز بنا کر تاریخ رقم کی۔
یہ میچ ڈے نائٹ تھا لیکن میچ غروب آفتاب سے پہلے ختم ہو گیا۔ اس سیریز سے پہلے جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنے گھر میں کبھی ون ڈے نہیں ہارا تھا۔
ٹاس جیتنے کے بعد کپتان ٹیمبا باووما کا مشکل پچ پر بیٹنگ کا فیصلہ غلط ثابت ہوا۔ جنوبی افریقہ نے اچھی شروعات کی لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کے اپر اور مڈل آرڈر بلے باز بہت زیادہ جارحانہ انداز میں اپنی وکٹیں کھوتے رہے۔ کئی بلے باز باؤنڈری مارنے کی کوشش میں خراب شاٹس کا شکار ہو گئے۔
ان تمام واقعات کے باوجود ان کے گراؤنڈ پر فیصلہ کن میچ میں 37 اوورز میں آل آؤٹ ہونا حیران کن تھا۔ جنوبی افریقہ کا مجموعی طور سے 154 رن بنانا بنگلہ دیش کے خلاف ٹیم کا سب سے کم سکور تھا۔ اس سیریز میں ہارنے سے ٹیم اب ون ڈے سپر لیگ پوائنٹس ٹیبل میں نویں نمبر پر پہنچ گئی ہے اور اب 2023 ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے کا راستہ مزید مشکل ہو گیا ہے۔
بنگلہ دیش اس وقت ٹیبل میں سرفہرست ہے اور ان کا کھیل بھی ٹیبل ٹاپر کا بینچ مارک تھا۔ اگرچہ تسکین کے 35 رنز پر پانچ وکٹیں جیت میں فیصلہ کن تھیں لیکن آف اسپنر مہدی حسن نے ساتویں اوور میں کوئنٹن ڈی کاک کی وکٹ ایسے وقت میں لی جب جنوبی افریقہ کی اوپننگ جوڑی سات رنز فی اوور بنانے میں مصروف تھی۔ ڈی کاک کی وکٹ نے گویا جنوبی افریقہ کی اننگز کو پٹری سے اتار دیا۔
موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے تسکین نے دوسرے ون ڈے میں نصف سنچری بنانے والے کائل ورین کو آؤٹ کیا۔ اس کے بعد اننگز میں سب سے زیادہ 39 رنز بنانے والے ینیمان ملان تسکین کی چالاکی کا شکار ہوگئے۔ جب ملان اسٹیپس استعمال کرنے گئے تو تسکین نے گیند کو لمبا کرنے کے ساتھ ساتھ گیند کی رفتار بھی بڑھا دی اور ملان کے بلے کا بیرونی کنارہ لینے میں کامیاب ہو گئے۔
تسکین نے اپنے تیسرے اسپیل میں ڈوین پریٹوریئس اور ڈیوڈ ملر کی وکٹیں لے کر جنوبی افریقہ کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ آف اسٹمپ کے باہر گیند کو چھیڑنے کے دوران جب پریٹوریئس آؤٹ ہوئے تو ملر نے گیند کو لیگ سائیڈ پر کھیلنے کی کوشش کی اور وکٹ کیپر کو کیچ دے دیا۔
تسکین نے کگیسو ربادا کو آؤٹ کر کے اپنا پنجہ کھول دیا لیکن کیچ لینے کے بعد مشفق نے جوش میں دائیں کندھے پر چوٹ لگالی اور کچھ دیر کے لیے میدان چھوڑنا پڑا۔
اس کے بعد کیشو مہاراج نے 28 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی لیکن وہ مضحکہ خیز انداز میں آؤٹ ہوئے۔ 37ویں اوور کی آخری گیند پر وہ سنگل دے کر اسٹرائیک کو برقرار رکھنا چاہتے تھے لیکن شمسی نے رن لینے سے انکار کر دیا اور وہ رن آؤٹ ہو گئے۔
(یواین آئی)