نئی دہلی//
جموں کشمیر میں حد بندی کے معاملے میں حکومت نے سْپریم کورٹ میں اپنا جواب پیش کر دیا ہے۔ اس کے مطابق گزٹ میں پرنٹ ہونے کے بعد حد بندی حتمی ہوگئی ہے۔ اس مرحلے پر عدالتی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن کے حکم کے خلاف معاملہ سْپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، جس میں ریاست میں حلقہ بندیوں کی دوبارہ ترتیب اور اسمبلی کی نشستوں کو۸۳ سے بڑھا کر۹۰ کرنا شامل ہے۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سْپریم کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔
اس کے بعد حکومت نے اپنا جواب پیش کیا ہے۔ اس کے مطابق گزٹ میں پرنٹ ہونے کے بعد حد بندی حتمی ہوگئی ہے۔ اس مرحلے پر عدالتی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
وزارت داخلہ نے سْپریم کورٹ میں حلف نامہ جمع کروادیا ہے۔ اس کے مطابق حد بندی ایکٹ ۲۰۰۲ کے تحت اگر کمیشن کے احکامات یونین گزٹ میں شائع ہوتے ہیں اور اس پر عمل درآمد ہوتا ہے تو اس کی درستگی کو جانچنے کیلئے کوئی قانونی کارروائی شروع نہیں کی جا سکتی۔