نئی دہلی//
فوج کے سربراہ ‘جنرل منوج پانڈے نے ہفتے کے روز مشرقی لداخ میں سیکورٹی کی مجموعی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا۔
یہ دورہ ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب دو دن قبل ہندوستانی اور چینی فوجوں نے خطہ کے گوگرا ہاٹ اسپرنگس علاقے میں پٹرولنگ پوائنٹ ۱۵سے دستبرداری شروع کی۔
فوج نے کہا کہ جنرل پانڈے نے مشق ’پراوت پرہار‘ کا مشاہدہ کرنے کے علاوہ خطے میں تعینات افسران اور فوجیوں سے بات چیت کی۔
مشق میں آرٹلری گنز اور دیگر اہم ہتھیاروں کے نظام کے ذریعے آپریشنل صلاحیتوں کی نمائش کی گئی۔
جنرل منوج پانڈے نے لداخ سیکٹر کا دورہ کیا اور ’پروت پرہار‘ کی مشق کا مشاہدہ کیا۔چیف آف آرمی اسٹاف کو زمینی کمانڈروں کی طرف سے آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے افسروں اور فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کی استقامت اور پیشہ ورانہ معیار کیلئے ان کی تعریف کی۔
جنرل پانڈے کے دورے سے واقف لوگوں نے کہا کہ انہیں خطے میں ہندوستانی فوج کی مجموعی جنگی تیاری کے علاوہ فوجی انخلاء کے تازہ عمل کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لیہہ میں واقع فائر اینڈ فیوری کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندا سین گپتا اور دیگر سینئر عہدیداروں نے جنرل پانڈے کو پٹرولنگ پوائنٹ۱۵ میں جاری تخفیف کے عمل سمیت مجموعی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔
جنرل پانڈے اتوار کو سیاچن کا دورہ کرنے والے ہیں۔
ہندوستانی اور چینی فوجوں نے جمعرات کو اعلان کیا کہ انہوں نے مشرقی لداخ کے گوگرا ہاٹ اسپرنگس علاقے میں پیٹرولنگ پوائنٹ ۱۵ سے دستبرداری شروع کردی ہے، جو کہ باقی ماندہ نزاعی مقامات سے فوجیوں کو نکالنے کے رکے ہوئے عمل میں ایک اہم پیش رفت کا نشان ہے۔ وہ خطہ جہاں دو سال سے زیادہ عرصے سے دونوں فریقین کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔
ڈیمچوک اور ڈیپسانگ علاقوں میں تعطل کو حل کرنے کیلئے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
دونوں فوجوں نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ گوگراہاٹ اسپرنگس کے علاقے میں علیحدگی کے عمل کا آغاز جولائی میں اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کے ۱۶ویں دور کا نتیجہ ہے۔