نئی دہلی//
مرکزی وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ ۱۲ سال کے ایک طویل عرصے کے بعد جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس (جے کے اے ایس) کے ۱۶؍افسران کو آئی اے ایس میں شامل کیا گیا ہے اور جلد ہی مزید آٹھ و شامل کیا جائیگا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق، وزیر نے کہا کہ مرکز نے آئی اے ایس اور دیگر آل انڈیا سروس افسران کے ساتھ ساتھ مرکزی خدمات کے افسران کو جموں اور کشمیر میں تعیناتی کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کیلئے ڈیپوٹیشن قوانین میں بھی نرمی کی ہے۔
جموں کشمیر کے نئے بنائے گئے یونین ٹیریٹری میں افسروں کی کمی کو دور کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر میڈیا کے ساتھ بات چیت میں سنگھ نے کہا کہ ڈیپوٹیشن قوانین میں نرمی کی وجہ سے مختلف خدمات اور مختلف کیڈر سے تعلق رکھنے والے ۲۲؍ افسر کو مختلف سطحوں پر یو ٹی میں تعینات کیا گیا ہے۔
ڈاکٹرسنگھ نے کہا کہ ڈی او پی ٹی نے جموں و کشمیر ‘ وزارت داخلہ اور یو پی ایس سی کے ساتھ تال میل قائم کرکے جے کے اے ایس افسران کو آئی اے ایس میں شامل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا ’’اس کے نتیجے میں، حال ہی میں جے کے اے ایس کے۱۶؍ افسران کو آئی اے ایس میں شامل کیا گیا ہے اور اس طرح کی مزید آٹھ اسامیاں جلد ہی پْر کی جائیں گی جو ان افسران کو۱۲ سال کے طویل وقفے کے بعد باوقار آئی اے ایس سروس کا حصہ بننے کے مواقع فراہم کرے گا‘‘۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ مختلف سنیارٹی کے جے کے اے ایس افسران کی مڈ کیرئیر ٹریننگ ایل بی ایس این اے اے کے تعاون سے کی گئی تھی اور اس نے جے کے اے ایس افسران اور۲۰۰ سے زیادہ دفاتر کو ایک نئی سطح کی نمائش فراہم کی ہے۔
مرکزی وزیر نے وزارت برائے عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے کچھ اقدامات جیسے وادی کشمیر میں منسلک اور ماتحت دفاتر یا پی ایس یو میں مرکزی حکومت کے کنٹرول میں آنے والے مرکزی حکومت کے ملازمین کو خصوصی مراعات/ مراعات کی فہرست بھی دی۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ انہیں خصوصی مراعات میں ۳سال کی مدت کے لیے توسیع دی گئی ہے۔ یکم اگست۲۰۲۱؍ اور مراعات میں اضافی ہاؤس رینٹ الاؤنس، کمپوزٹ ٹرانسفر گرانٹ، فی ڈیم الاؤنس، عارضی ڈیوٹی کی مدت کے لیے مراعات، متعلقہ دفعات میں نرمی کرتے ہوئے تصفیہ کی جگہ پر پنشن لینے کی سہولت شامل ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت میں خدمات انجام دینے والے افسران کے لیے دستیاب عمومی پول رہائش کو برقرار رکھنے کی سہولت کو شمال مشرقی ریاستوں کی طرز پر جموں و کشمیر میں تعینات افسران کو بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
داکٹر سنگھ نے کہا کہ ہوم ایل ٹی سی کے پیش نظر، جموں و کشمیر اور لداخ کا دورہ کرنے کا فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے جس کے لیے ڈی او پی اینڈ ٹی نے رہنما خطوط مطلع کیے ہیں اور اس سے جموں و کشمیر اور لداخ کی سیاحت میں اضافہ ہوگا اور مرکزی حکومت کے تمام ملازمین کو بھی جموں و کشمیر اور لداخ گھومنے کا موقع ملے گا۔
مرکزی وزیر نے کہا، جموں و کشمیر اور پورے ملک سے بہترین طریقوں کی نمائش کی گئی اور تقریباً جموں و کشمیر کے ۸۰۰ سرکاری افسران کو عوامی شکایات کے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے تربیت دی گئی۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ وزارت عملہ میں محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات(ڈی اے آر پی جی ) نے جموں و کشمیر حکومت کو آن لائن کام کرنے میں مدد کی ہے، جس کے نتیجے میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کے خزانے کو دربار کی نقل و حرکت کے دوران ریکارڈ وغیرہ ٹرانسپورٹ میں خرچ ہونے والے ۲۰۰ کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت ہوگی۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ اضلاع کے درمیان صحت مند مسابقت پیدا کرنے کے لیے جموں و کشمیر سے ڈسٹرکٹ گڈ گورننس انڈیکس شروع کیا گیا تھا تاکہ شہری خدمات کی سیر حاصل کرنے اور اضلاع میں ترقیاتی سرگرمیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ مزید برآں، جموں و کشمیر میں گڈ گورننس سے متعلق ۴ پالیسی پیپرز اسپانسر کیے گئے جو جموں و کشمیر کے چیلنجنگ منظر نامے میں ترقی کے لیے نئے ماڈلز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت جموں و کشمیر کو اعلیٰ ترجیح دیتی ہے اور جہاں تک مرکز کا تعلق ہے، آئندہ حمایت کی کوئی کمی نہیں ہے۔