سرینگر///
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سِنہا نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم تک عام آدمی کی رسائی کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔
سنہا ‘نے آج یومِ اَساتذہ کی تقریبات کے موقعہ پر ایس کے آئی سی سی میں جموںوکشمیر کے بہترین اَساتذہ کو یونین ٹیریٹری ایوارڈوںسے نوازا۔
یوم اَساتذہ کے موقعہ پر اَپنی مبارک باد پیش کرتے ہوئے سنہانے اَساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کو شامل کر کے اور مناسب تجربے سیکھنے کی خاطر اِنفرادی ترقی کو یقینی بناکر معیاری تعلیم کیلئے آزادانہ سوچ، تخلیقی صلاحیت ، جستجو ، علم کی اِجازت دیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ صنفی فرق کو ختم کرنے اور معیاری تعلیم کی عام آدمی تک رَسائی کو یقینی بنانے کیلئے اہم کوششیں کی جارہی ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ضروری بنیادی ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے اور صرف ایک برس میں لڑکیوں کیلئے ۱۴ہوسٹل تیار کئے گئے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ مہذب معاشرے میں کسی بھی قسم کے تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ اُنہوں نے مشاہدہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو متحد ہو کر بے گناہ اَساتذہ کے مذموم قتل کی مذمت کرنی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نوجوان پود میں قومی یکجہتی ، راست بازی اور عدم تشدد کے جذبات کو اُبھارنے کی بھی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے اعلان کیا کہ ’’ سچائی او رعدم تشدد‘‘ کے موضوع پر مباحثے ، مضمون نویسی اور اِسی طرح کے دیگر مقابلوں کا اِنعقاد جموںوکشمیر یوٹی کے تعلیمی اِداروں میں کیا جائے گا۔
سنہا نے مزید کہا کہ اِن مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو۲؍ اکتوبر کو مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کی یوم پیدائش کی یاد میں انعام دیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ اُستاد ایک روشن چراغ ہے جو سینکڑوں غیر روشن چراغوں کو روشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اِختراع او رایجاد کرنے کی ہمت دیتا ہے۔قومی تعلیمی پالیسی کی تجویز کردہ جامع تعلیم اَساتذہ اور طلباء کو علم تبدیل کرنے کیلئے اِستعمال کرنے کے مساوی مواقع فراہم کرے گی۔‘‘
ایل جی نے کہا کہ نمبروں کی دوڑ کے بجائے زندگی میں اَقدار کی دولت حاصل کرنا نوجوان پود کا نیا مقصد ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا تعلیمی نظام میں اختراعی ، تخلیقی صلاحیت ، معیاری تعلیم ، سائنسی مزاج کی نشو و نما، سِکل سیٹ اور آزادانہ خیالات کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ عظیم ماہر تعلیم اور ہندوستان کے سابق صدر ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنا کا ہمیشہ یہ ماننا تھا کہ تعلیم کا مطلب حکمت ، محبت ، تجسس او رتخلیقی صلاحیت ہے ۔ ڈاکٹر رادھاکرشنا کا ایک واضح پیغام ہے،’’ اَساتذہ وہ نہیں ہیں جو طلباء کو علم دیتے ہیں لیکن حقیقی معنوں میں اَساتذہ وہ ہوتے ہیں جو طلباء کو مستقبل کے چیلنجوں کیلئے تیار کرتے ہیں۔‘‘
سنہا نے کہا کہ اِسی جذبے سے وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں تیار کی گئی قومی تعلیمی پالیسی گذشتہ۷۵ برسوں کا سب سے بڑا اِنقلاب ہے جس میں طلباء میں معیاری تعلیم سے تجسس ، تخلیقی صلاحیتوں اور سائنسی سوچ کو جِلا بخشنے کی صلاحیت ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر زور دیاکہ گذشتہ دو برس جموںوکشمیر میں تعلیمی شعبے میں تبدیلی کا دور رہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق نئی اِصلاحات ، پالیسیوں اور سکیموں نے پورے تعلیمی نظام کی نئی تعریف کی ہے اور معاشرے میں اساتذہ کی عزت کو بحال کرتے ہوئے سکولوں کو معیاری تعلیم کا مرکز بنایاہے۔
سنہا نے نوٹ کیا کہ ٹیچرس سٹوڈنٹس مینٹر شپ پروگرام ، آئو سکول چلیں مہم ، تلاش سروے‘۵۰۰ اَٹل ٹنکرنگ لیبارٹریوں ، جدید ہنر کی تربیت ، سکالر شپ پروگرام ، کمپیوٹر ایڈیڈ لرننگ وغیرہ جیسے اَقدامات تعلیمی ماحولیاتی نظام میں تبدیلی لارہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ ہم طلباء میں انفرادیت اور آزاد سوچ کے فروغ اور ان کے سیکھنے کے نتائج کو بڑھانے کیلئے تمام ضروری وسائل فراہم کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ۷۰ہزار لڑکے اور لڑکیاں۱۴ مختلف ٹریڈوں میں پیشہ ورانہ تربیت لے رہے ہیں اور اَپر پرائمری سکولوں میں۱۴۲۰ کمپیوٹر ایڈیڈ لرننگ سینٹر بچوں میں آزادانہ سوچ کو فروغ دے رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوان پود سے کہا کہ وہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جی اور ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنا جی جیسی عظیم ہستیوں کی زندگی سے تحریک لیں اور زندگی کی اعلیٰ اَقدار سیکھیں ، نئی دریافتیں اور نئی ایجادات کریں اور خود کوقوم کی تعمیر کیلئے وقف کریں۔