کوچی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں ہند بحرالکاہل اور بحر ہند کے علاقے ملک کی اہم دفاعی ترجیح بن گئے ہیں۔
آج یہاں کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ میں ملک کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس ’وکرانت‘کو قوم کے نام وقف کرنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ عالمی منظر نامے نے دنیا کو کثیر قطبی بنا دیا ہے ۔ ایسے حالات میں ہند بحرالکاہل اور بحر ہند کے علاقے ملک کی اہم دفاعی ترجیح ہیں۔
مودی نے کہا کہ اس کے پیش نظر حکومت بحریہ کا بجٹ اور صلاحیت بڑھانے کی سمت میں تیزی سے کام کر رہی ہے ۔ اس کے نتیجے میں بحریہ کی طاقت میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہو رہا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی سمندری سرحد کو محفوظ بنانے سے تجارت میں اضافہ ہوگا اور ہندوستان کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک کی خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔
وزیراعظم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ دشمن کا علم جھگڑوں کیلئے‘طاقت ہراساں کرنے کے لیے اور پیسہ گھمنڈ کے لیے ہوتاہے ۔ شریف آدمی کی یہ تین طاقتیں کمزوروں کی حفاظت کے لیے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا کردار بھی ایسا ہی ہے اور دنیا کو ایک مضبوط ہندوستان کی ضرورت ہے ۔
سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ایک دوسرے کیلئے طاقت ضروری ہے اور اس سے طاقت اور اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ہندوستان ایک پرامن اور طاقتور دنیا کی راہ ہموار کرے گا۔
مودی نے کہا کہ آئی این ایس وکرانت ہندوستان کی محنت اور عزم کا ثبوت اور تمام چیلنجوں کا جواب ہے۔انہوں نے وکرانت کو آزادی کے امرت مہوتسو میں ملک کی طاقت اور مہارت کی علامت قرار دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر انہوں نے جن پانچ پرانوں کا ذکر کیا تھا انہیں وکرانت سے نئی توانائی ملے گی۔
بحریہ کو نیا نشان ملنے کو تاریخی قراردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک نے غلامی کے بوجھ کو اپنے سینے سے اتاردیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیت کے جذبے سے لبریز یہ نشان ملک اور بحریہ کو نئی توانائی بخشے گا۔
دفاعی شعبے میں خود انحصاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی ترقی اور سلامتی کے لیے بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تینوں افواج میں خواتین کے لیے نئے دروازے کھولے جا رہے ہیں، اس سے نہ صرف انہیں بااختیار بنایا جائے گا بلکہ خواتین کی طاقت سے افواج کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس ’وکرانت‘کوملک کے نام وقف کیا جس کے ساتھ ہی یہ باقاعدہ طورپر بحریہ کے بیڑے میں شامل ہوگیا۔
وکرانت ہندوستان میں بنایا گیا اب تک کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے اور اسے بنانے میں ۲۰ہزار کروڑ سے زیادہ کی لاگت آئی ہے ۔ یہ ہندوستانی بحریہ کے لیے پہلا مقامی طور پر ڈیزائن اور بنایا ہوا طیارہ بردار بحری جہاز بھی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی بحریہ کے پاس دو طیارہ بردار بحری جہاز ہوگئے ہیں اور اس کی فائر پاور کئی گنا بڑھ گئی ہے ۔ اس طیارہ بردار جہاز کی تعمیر کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو طیارہ بردار بحری جہاز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جہازمیں استعمال ہونے والا۷۶فیصد سازوسامان گھریلو کمپنیوں کے ذریعہ بنایا گیا ہے ۔ بحر ہند میں ہندوستان اورزیادہ مضبوطی یکے ساتھ اپنی موجودگی درج کرائے گا۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر نئی بحریہ کے نئے پرچم (نشان) کی نقاب کشائی بھی کی، جو بحریہ کو نوآبادیاتی ماضی سے الگ کرکے خوشحال ہندوستانی سمندری ورثے کی علامت ہے ۔ اس نشان کا تصور چھترپتی شیواجی مہاراج کی بحریہ سے لیا گیا ہے ۔