نئی دہلی//پی ایچ ڈی سی سی آئی ایجوکیشن سمٹ، 2022 سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ این ای پی ۔ 2020 نہ صرف ترقی پسند اور وژنری ہے بلکہ یہ 21ویں صدی کے ہندوستان کی ابھرتی ہوئی ضرورتوں اور تقاضوں کے مطابق ہے
قومی تعلیمی پالیسی تمام شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے ڈرون کا استعمال، بگ ڈیٹا اینالیٹکس، مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور دیگر اختراعی ٹیکنالوجیز کا احاطہ کرتی ہے : ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ متعارف کرائی گئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 عالمی معیارات کے مطابق ہندوستان کی تعلیمی پالیسی کو نئے سرے سے ترتیب دے گی۔
پی ایچ ڈی سی سی آئی ایجوکیشن سمٹ، 2022 سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی آزادی کے بعد سے ہندوستان میں سب سے بڑی راہ تبدیل کرنے دینے والی اصلاح ہے کیونکہ نئی پالیسی نہ صرف ترقی پسند اور وژنری ہے بلکہ 21ویں صدی کے ہندوستان کی ابھرتی ہوئی ضرورتو اور تقاضوں کے مطابق بھی ہے ۔ . انہوں نے کہا کہ یہ محض ڈگریوں پر توجہ دینے کی بجائے طلباء کی فطری صلاحیتوں، علم، ہنر اور اہلیت کو ترجیح دیتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوان اسکالرز اور طلباء کو وقتاً فوقتاً اپنے رجحان اور اپنے ذاتی حالات کے مطابق اپنے متبادلات کا فیصلہ کرنے کے لیے کافی گنجائش فراہم کراتی ہے ۔
قومی تعلیمی پالیسی ۔ 2020 کی خوبیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک سے زیادہ داخلے /چھوڑنے کے متبادل کی فراہمی قابل قدر ہے کیونکہ اس تعلیمی لچک کا ان کی داخلی آموزش اور فطری رجحان کے مطابق مختلف اوقات میں کیریئر کے مختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے سے متعلق طلباء پر مثبت اثر پڑے گا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ اس داخلے /چوڑنے کے متبادلکے قابل عمل اور موزوں ہونے کے بارے میں مستقبل میں اساتذہ بھی غور کر سکتے ہیں اور انہیں کیریئر میں لچک اور اپ گریڈیشن کے مواقع فراہم کرا سکتے ہیں جیسا کہ کچھ مغربی ممالک اور امریکہ میں ہوتا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ پالیسی تخلیقی اور کثیرموضوعاتی نصاب کی طرفدار ہے جس میں سائنس اور ریاضی کے علاوہ ہیومینیٹیز، زبانیں، ثقافت، کھیل کود اور فٹنیس، صحت اور تندرستی، فنون اور دستکاری شامل ہیں۔ یہ سوامی وویکانند کی انسان ساز تعلیم، جناب اروبندو کی انٹیگرل ایجوکیشن اور مہاتما گاندھی کی بنیادی تعلیم کے حقیقی جوہر کی عکاسی کرتی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ آج تقریباً 40 ملین ہندوستانی اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو کہ امریکہ اور یورپی یونین کے مشترکہ اعداد و شمار سے زیادہ ہے اور نئی تعلیمی پالیسی اس تعداد کو دوگنا کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک بڑا مقصد ہے ، لیکن بلا شبہ یہ قابل حصول ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ مودی حکومت نے ماضی کی بے ضابطگیوں کو بھی درست کیا ہے اور وضاحت کی ہے کہ پچھلی تعلیمی پالیسی میں سب سے بڑا تضاد ناموں کا تھا، انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت اپنے آپ میں ایک غلط نام تھی اس میں دیگر معنوں کی بھی جھلک ملتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب مرکزی حکومت نے انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت کا نام بدل کر مرکزی وزارت تعلیم کر دیا ہے ۔